یروشلم ۔ 9 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے ایک ترک خاتون پر دہشت گرد تنظیم کو سینکڑوں ڈالرس فراہم کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ سیکوریٹی ذرائع نے بتایا کہ 27 سالہ ایبرو اوزکان کو اسرائیل کے بین غورین ایرپورٹ پر 11 جون کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ اپنے وطن واپس جانے کیلئے طیارہ میں سوار ہونے والی تھی۔ دریں اثناء اسرائیل کی شین بیت سیکوریٹی سرویس نے بتایا کہ اوزکان کو ملک کی سلامتی کیلئے ایک مشتبہ خطرہ سمجھتے ہوئے اور ایک دہشت گرد تنظیم سے رابطہ کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا کیونکہ اس نے مذکورہ تنظیم کو مبینہ طور پر سینکڑوں ڈالرس اور فون چارجرس فراہم کئے تھے۔ خاتون کے جس دہشت گرد تنظیم کے ساتھ مبینہ روابط کی بات کہی گئی ہے اس تنظیم کا نام نہیں بتایا گیا تاہم اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہیکہ سینکڑوں ڈالرس اور فون چارجرس اسلامی گروپ حماس کو سربراہ کئے گئے۔