ترکی میں اعلیٰ سطحی سکیورٹی اجلاس کی تفصیلات کا افشاء

انقرہ۔ 27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ترکی میں وزیراعظم، وزراء اور اعلیٰ سرکاری عہدیداروں کے خفیہ اجلاس کے افشاء پر وزیر خارجہ احمد دعوت گلو نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور اسے جمہوریہ ترکی کے خلاف اعلان جنگ قرار دیا۔ انہوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی اعلیٰ سطحی سکیورٹی اجلاس کی وائر ٹیپنگ اور اسے انٹرنیٹ پر پیش کرنا انتہائی خطرناک رجحان ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں ضروری احتیاطی اقدامات حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے یہ ریمارکس اس وقت کئے جبکہ وزارت خارجہ کے خفیہ سکیورٹی اجلاس کی غیرقانونی طور پر ریکارڈنگ کرتے ہوئے تفصیلات کا یو ٹیوب پر افشاء کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس کا افشاء کرنے والے یہ ظاہر کرنا چاہتے ہیں کہ جمہوریہ ترکی کمزور ہے،

لیکن ہم ضروری اقدامات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کے معاملے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اورذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے گی۔ واضح رہے کہ یہ سکیورٹی اجلاس شام کی صورتحال پر منعقد ہوا تھا۔ احمد دعوت گلو نے کہا کہ شام میں مقبرہ سلیمان شاہ کا تحفظ کیا جائے گا۔ اس دوران ترکی کے خبر رساں ادارہ نے بتایا کہ سوشیل نیٹ ورکنگ سائیٹ ٹوئٹر پر امتناع کے بعد یو ٹیوب تک رسائی پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق سکیورٹی اجلاس کی تفصیلات کے افشاء اور یو ٹیوب پر آڈیو فائیل جاری کرنے کے بعد حکومت نے یہ اقدام کیا ہے۔ عدالت نے ٹیلی کمیونیکیشن اتھاریٹی کو صرف پانچ دن بعد ہی ٹوئٹر پر امتناع برخاست کرنے کا حکم دیا تھا۔