تبدیلی ماحولیات سے نمٹنے منعقدہ اقوام متحدہ کی چوٹی کانفرنس سے ہندوستان کا خطاب
اقوام متحدہ ۔24ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام )ہندوستان نے ماحولیات کی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے منعقدہ ایک چوٹی کانفرنس سے جو معتمد عمومی بان کی مون نے طلب کی تھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ترقی یافتہ دنیا اپنے قول پر عمل بھی کرے تو تبدیلی ماحولیات کے مسئلہ سے نمٹنے کا کارنامہ یقیناً انجام دیا جاسکتا ہے ۔ ہندوستان کے مرکزی وزیر مملکت برائے ماحولیات ‘ جنگلات اور تبدیلی ماحولیات پرکاش جاؤڈیکر نے کہا کہ ماحولیات پر کل منعقدہ چوٹی کانفرنس اس بات کی پابند ہے کہ مسلسل ترقی کے راستے پر گامزن رہے گی ‘ غربت کا انسداد کرے گی اور عام آدمی کے ساتھ ساتھ توانائی میں بھی اضافہ کرے گی ۔ تاہم انہوں نے پُرزور انداز میں کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ ترقی یافتہ ممالک اور بھی بہت کچھ کرسکتے ہی اگر وہ فینانس اور ٹکنالوجی کے ذریعہ اس مقصد کے حصول میں مدد کریں اور صلاحیتوں کی تعمیر کو یقینی بنائیں ۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی تعاون کا یہ کلیدی توجہ مرکز ہونا چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ترقی یافتہ دنیا اپنے اقوال پر عمل بھی کرے تو ہم یقیناً مقررہ مقاصد حاصل کرسکتے ہیں جو خود ہم نے اجتماعی طور پر مقرر کئے ہیں ۔ چوٹی کانفرنس میں 120 مملکتوں اورحکومتوں کے سربراہوں نے بشمول صدر امریکہ بارک اوباما شرکت کی۔ اقوام متحدہ کے معتمد عمومی نے انتباہ دیا کہ انسانی ماحولیاتی اور معاشی قیمت تبدیلی ماحولیات کی صورت میں اگر وہ تیزی سے ناقابل برداشت ہوجائے تو دنیا کے ہر ملک کو چکانی ہوگی ۔
تحفظ ماحول کیلئے عالمی قائدین یک زبان
تحفظ ماحول کیلئے منعقدہ کانفرنس میں عالمی قائدین نے موسمیاتی تبدیلیوں کو روکنے کیلئے ایک نئے عزم کا اظہار کیا ہے لیکن ان کے وعدے مطلوبہ مقاصد کے حصول کیلئے ناکافی دِکھائی دیتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی طرف سے پیر کو نیویارک میں منعقد ہوئی اس ایک روزہ عالمی کانفرنس میں چین نے پہلی مرتبہ اس عہد کا اظہار کیا ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے گا۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چینی نائب وزیر اعظم نے کہا کہ بیجنگ حکومت اس تناظر میں اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں نبھائے گی اور سبز مکانی گیسوں کے اخراج میں کمی کیلئے جلد از جلد ایک حکمت عملی وضع کرے گی۔ امریکی صدر براک اوباما نے بھی زور دیا کہ تحفظ ماحول کیلئے کی جانے والی عالمی کوششوں میں تیزی لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا اس زمین کو بچانے کیلئے ایک عالمگیر معاہدے پر متفق ہو جائے۔