کریم نگر میں انتخابی جلسہ سے پونم پربھاکر کا خطاب
کریم نگر /30 نومبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) 2014 میں چناؤ منشور میں سبھی مذاہب طبقات کو جس طرح سے تیقنات دئے گئے تھے اس طرز پر مسلمانوں کے وقف بورڈ کو جوشیل اختیارات دینے کا وعدہ بھی کیا گیا تھا لیکن افسوس ہے کہ وقف بورڈ کی ضلعی کمیٹیوں کی تشکیل بھی عمل میں نہیں لائی گئی ۔ اس لئے کہ کے سی آر ٹی آر ایس کا بی جے پی سے جو خفیہ معاہدہ ہے سمجھا جارہا ہے بڑے نوٹوں کی منسوخی اور جی ایس ٹی کی تائید اور خاموشی اختیار کرنا یہی نہیں بلکہ مسلمانوں کے مذہبی امور مسلم پرنسل لاء میں بھی دخل اندازی کے معاملے میں بی جے پی اور ٹی آر ایس کی ایک دوسرے سے ملی بھگت ہے سال گذشتہ 12 فیصد تحفظات منظوری اور بی جے پی مسلمانوں کے مخالف ہے کہتے ہوئے مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی سوچی سمجھی سازش ہے ۔ اس لئے ٹی آر ایس کو ووٹ دیا جانا بی جے پی کی تائید کا سبب بن جائے گیا ۔ یہ ظاہر ہوچکا ہے ۔ اس حقیقت کو جان لینے کے بعد پھر بھی کے سی آر کی باتوں میں آکر ووٹ دینے سے مسلمان بھائیوں کو دور رہنا ہوگا ۔ ووٹ کانگریس کے حق میں دینے کیلئے پونم پربھاکر نے درخواست کی ۔ کریم نگر ضلع میں مسلمانوں کیلئے کانگریس حکومت سے ہی چنتہ کنٹہ 8 ایکڑ زمین عیدگاہ کیلئے دی گئی اس طرح بائی پاس روڈ پر قبرستان کیلئے جگہ فراہم کی ۔ اس کی ترقی کیلئے کے سی آر حکومت نے کچھ بھی نہیں کیا ۔ گنگولا کملاکر نے مسلمانوں کیلئے کوئی قابل ذکر کام بھی انجام نہیں دیا ۔ پونم پربھاکر نے کہا کہ میں جب ایم پی تھا تو اردو بھون کی تعمیر کیلئے 50 لاکھ روپئے دیا اور اس کی پوری تعمیر کیا ۔ اس موقع پر نہال احمد حاجی کی ٹی ڈی پی مقامی صدر واجد خان ، محمد تاج الدین ، کنوینر ایس اے محسن اور دیگر شریک تھے ۔