تالابوں کی تشکیل نو سے تمام مسائل کی یکسوئی

کریم نگر ۔ 22اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)مواضعات میں تالابوں کے تشکیل نو سے تمام جانداروںکو پینے کا پانی ‘ آبپاشی کے علاوہ عوام کے تمام مسائل کی یکسوئی ہوگی ۔ ریاستی فینانس سیول سپلائیز محکمہ کے وزیر ایٹالہ راجندر نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو چپہ ڈنڈی مستقر میں ایک کروڑ 7لاکھ سے منظورہ کوڈی تالاب کے مٹی کی نکاسی کے کاموں کا وزیر نے افتتاح کیا ۔ اس موقع پر منعقدہ اجلاس میں وزیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ حکومت تالابوں کے تعلق سے بالکل دلچسپی نہیں لی جس کی وجہ سے تالابوں میں مٹی جمع ہوکر پانی کے ذخیرہ میں کمی ہوکر عوام کے استعمال کیقابل نہیں ہے ۔ حکومت تلنگانہ تالابوں کی تشکیل نو کیلئے قطعیت دے کر مشن کاکتیہ کے ذریعہ تالابوں میں مٹی کی نکاسی کے کاموں کو انجام دے رہی ہے ۔ پارٹیوں کو بالائے طاق رکھ کر حکومت ترقیاتی بہبودی اسکیمات پر عمل آوری کررہی ہے ۔ تالابوں میں پانی دستیاب ہو تو کتنا بھی قحط کیوں نہ ہو بورویلس اور کنویں خشک نہیں ہوتی ۔ ضلع میں آج زرعی کنوؤں ‘ بورویلس خشک ہونے کی وجہ سے عوام کوپینے کے پانی کیلئے دشواری ہورہی ہے ۔ اس کا سامنا کرنے کیلئے تالابوں کی تشکیل نو کے کاموں کو انجام دیا جارہا ہے ۔ چپہ ڈنڈی حلقہ اسمبلی میں تین منڈلوں میں گذشتہ سال اور اس سال 40کروڑ روپئے تالابوں کی تشکیل نو کیلئے خرچ کررہی ہے ۔ ضلع میں تمام مواضعات کے ہر گھر میں نل کنکشن دیگر آبی سربراہی کیلئے حکومت سعی کررہی ہے ۔ حکومت تلنگانہ عوام کو 24گھنٹے برقی سربراہی کررہی ہے ۔یکم اپریل سے زراعت کیلئے کسانوں کودوپہر کے وقت برقی سربراہی کررہی ہے ۔ آنے والے تین سالوں میں زراعت کیلئے 24 گھنٹے برقی سربراہی کی جائے گی ۔ تلنگانہ عوام کی زندگی میں بہتری کیلئے ضعیف ‘ بیواؤں کو ماہانہ 1000روپئے ‘ معذورین کو فی ماہ 1500 روپئے کے حساب سے وظیفہ جات فراہم کررہی ہے ۔ کلیانی لکشمی کے تحت 51000/-روپئے غریب عوام کو مالی امداد فراہم کررہی ہے ۔ تلنگانہ کے عوام کی محنت کی کمائی کا اصراف نہ کرتیہ وئے تلنگانہ کیعوام کو بہبودی کیلئے خرچ کررہی ہے ۔ تلنگانہ کی ترقی میں تمام عوام اپنی حصہ داری نبھائیں ۔ چپہ ڈنڈی رکن اسمبلی بیشوبھا نے کہا کہ سنہرے تلنگانہ کے حصول کیلئے عوامی نمائندے مسلسل سعی کررہے ہیں ۔ قحط کوبھگانا ہے تو تالابوں میں پانی بھرا ہونا چاہیئے ۔ چپہ ڈنڈی کوڈی تالاب کو منی ٹینک بنڈ کی حیثیت سے ترقی دینے کیلئے مزدو دو کروڑ روپئے کی منظوری اور آبی وسائل کے تدارک کیلئے دو کروڑ روپئے کی منظوری کرنے کی خواہش کی ۔