تازہ جانکاری: اکبر الدین اویسی حملہ کیں۔محمدپہلوان کے ساتھ دس لوگ باعزت بری‘ چار کو ہوئی دس سال کی قید

حیدرآباد: ساتویں میٹروپولٹین سیشن مجسٹریٹ نے جمعرات کے روز دس لوگ بشمول محمد پہلوان کو اکبر الدین اویسی حملہ کیس میں بری کردیا تاہم عدالت نے حسن بن عمر یافعی‘عبداللہ یافعی‘ عود یافعی‘اور سلیم بن وہلان کو ائی پی سی کی دفعہ 307(اقدام قتل )کے تحت خاطی پائے جانے کے بعد دس سال قید کی سزائی سنائی گئی۔

عدالت نے جمعرات کے روز محمد بن یافعی ‘ یونس یافعی‘ عمر یافعی‘ منور اقبال ‘ عیسٰی بن یونس یافعی‘ فضل بن احمد اور عمر کے خلاف وکیل استغاثہ کی جانب سے الزام ثابت کرنے میں ناکامی کے بعد انہیں باعزت بری کردیاگیا۔مذکورہ افراد کی جانب سے پیروی کرنے والے وکیل جی گرومورتی ‘ اور راج وردھن ریڈی نے کامیابی کیساتھ کیس کی پیروی کی۔

یہاں پر اس بات کا تذکرہ ضروریہے کہ 30اپریل2011کو سنٹرل کرائم اسٹیشن نے ایک چندرائن گٹہ رکن اسمبلی اکبر الدین اویسی پر قاتلانہ حملے کے ضمن میں ایک کیس راجسٹرڈ کیاتھاجس میں محمد بن عمر یافعی المعروف محمد پہلوان اور ان کے افرا دخاندان کو گرفتار کرلیاگیا۔

مذکورہ افرادپچھلے چھ سالوں سے جیل میں ہیں۔ساتویں ایڈیشنل میٹرو پولیٹن سیشن جج مسٹر ٹی سرینواس راؤ کیس کے متعلق پچھلے ہفتے سنوائی مکمل کرلی تھی۔مسٹر ٹی سرینواس راؤ نے آج پر اپنا فیصلہ سنایا۔فیصلے کے روز کریمنل کورٹ میں مزید چوکسی اختیار کرتے ہوئے زائد حفاظتی دستوں کو تعینات کردیا گیا تھا۔پولیس نے نئے ایچ ڈی سی سی ٹی وی کمیرے نصب کئے تھے تاکہ مذکورہ کیس سے غیر متعلقہ افراد کی عدالت میں موجودگی پر نظر رکھی جاسکے۔