تاریخی قلعہ احتشام کے تحفظ کا مطالبہ

کلبرگی: 30ستمبر( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ہمنی سلطنت کے پہلے صدر مقام گلبرگہ کیتاریخی قلعہ احتشام کی فوری درستی، تحفظ اور قلعہ کے اطراف و اکناف مین واقع ناجائز قبضوںکو برخواست کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کلبرگی چیاپٹر آف دی انڈئین نیشنل ٹرسٹ فار آرٹ اینڈ کلچر ہیریٹیج کے ایک وفد نے چیاپٹر کے کنوینر شمبھولنگ ایس وانی کی قیادت میں ضلع انچارج وزیر الحاج قمرالاسلام سے نمائندگیکرتے ہوئے کہا کہ اس بات پر زور دیا کہوہ 600برس قدیم تاریخی قلع گلبرہ کے تحفظ کے لئے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دیں ۔ انھوںنے کہا کہ اگر اس جانب توجہ نہ دی گئی تو اس صورت میں قلعہ کا نقشہ بدل جائیگا اوراس کا نام و نشان بھی باقی نہیں رہے گا۔ وفد میں شریک ارکان نے اس بات کی جانب توجہ دلائی کہ قلعہ کے اندرونی اور بیرونی دونوں حصوںمیں ناجائز قبضے ہوئے ہیں جنھیں ختم کیا جانا از حد ضروری ہے ۔ انھوںنے کہا کہ قلع کا فوری تحفظ بے حد ضروری ہے کیونکہ اس کے اندر بشمول تاریخی مسجد قلعہ کے علاوہ اور کئی ایک یادگاریں موجود ہیں ۔ اس معاملہ میں قلع کے اندر آباد خاندانوںکے علاوہ قلع کے اطراف قبضہ کئے ہوئے خاندانوںکو بھی وہاںسے ہٹانا ضروری ہوگا۔ وفد کے ارکان کو قلعہ کے تحفظ کا تیقن دلاتے ہوئے ضلع انچارج وزیر گلبرگہ الحاج قمر الاسلام نے کہا کہ وہ اس ضمن میں ریاستی وزیر سیاحت مسٹر آر وی دیش پانڈے سے تبادلہ خیال کریں گیکریں گے تاکہ وہ متعلقہ عہدہ دارا ن سے بات چیت کرکے مناسب اقدامات کرسکیں ۔ وفد کے ارکان نے قلعہ کے اندرونی حصوںمیں سیاحوں کے لئے بیت الخلاء کی تعمیر،پینے کے پانی کی سربراہی اور سڑکوںکی تعمیر کا بھی مطالبہ کیا ۔ محکمہ آثار قدیمہ کے دفتر کو اندرون قلع منتقل کرنے ، قلع کے احاطوںکو صاف ستھرا رکھنے کے ساتھ ساتھ ہر سال قلع کے اندر کلبرگی میلہ منعقد کروانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ وفد میں شمبھو لنگ وانی کے ولاوہ وسنت کشٹگی، ایس ایس گل شیٹی اور دیگر شریک تھے ۔