بی سی سی آئی نے سیریز کیلئے رابطہ نہیں کیا:شہریار خان

کراچی۔29 مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریارخان نے بی سی سی آئی کی جانب سے  حکومت  ہند کو پاکستان کے خلاف سیریز کے لئے درخواست سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے بی سی سی آئی کے اقدام کو آئی سی سی کے خوف سے تعبیر کیا ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی شہریارخان نے کہا کہ بی سی سی آئی نے سیریز کے حوالے سے تاحال کوئی رابطہ نہیں کیا ہے۔خیال رہے کہ میڈیا کی اطلاعات کے مطابق بی سی سی آئی رواں سال ستمبر یا نومبر میں پاکستان کے ساتھ دبئی میں سیریز کا خواہاں ہے جس کے لئے انھوں نے اپنی حکومت سے باقاعدہ اجازت مانگی ہے۔شہریار خان نے کہا کہ ہمیں میڈیا کے ذریعہ ملنے والی خبروں سے معلوم ہوا ہے، شاید آئی سی سی کی کارروائی کے خوف سے بی سی سی آئی نے پاکستان سے سیریز کھیلنے کی تیاری کی ہے۔ پاکستان کے ساتھ ویمنز سیریز نہ کھیلنے پر آئی سی سی نے کارروائی کرتے ہوئے ہندوستان کے نشانات میں تخفیف کردی تھی ۔ بی سی سی آئی وزارت داخلہ کو 2014 میں فیوچر ٹورز پروگرام (ایف ٹی پی) کے تحت کئے گئے معاہدے کو پورے کرنے کیلئے اجازت مانگی ہے۔بی سی سی اس مرتبہ دبئی میں سیریز کھیلنے کو تیار ہے جہاں پاکستان اپنی ہوم سیریز کی میزبانی کرتا ہے۔یاد رہے کہ معاہدے کے مطابق ہندوستانی کرکٹ ٹیم کو 2014 میں سیریز کے لئے پاکستان کا دورہ کرنا تھا لیکن حکومت کی جانب سے اجازت نہ ملنے پر سیریز ختم کردی گئی تھی جس کے بعد پاکستانی ٹیم بھی ہندوستان نہیں گئی تھی۔پی سی بی کے چیئرمین شہر یار خان نے معاہدے پر دستخط کرنے کے باوجود سیریز نہ کھیلنے پر بی سی سی آئی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان کیا تھا۔ ہندوستان نے ایم او یو پر دستخط کئے لیکن سیریز نہیں کھیلی جس کا نقصان پورا کیا جائے اور بورڈ آف گورنرز نے اس حوالے سے قانونی چارہ جوئی کی منظوری دے دی ہے۔پاکستان نے 2015 میں آئی سی سی کی بگ تھری کی مشروط حمایت کی تھی جس کے بدلے بی سی سی آئی نے سیریز کھیلنے کا معاہدہ کیا تھا۔دوسری جانب آئی سی سی نے حال ہی میں بگ تھری ختم کرنے کی منظوری دی ہے جس کا باقاعدہ فیصلہ اپریل میں کیا جائے گا۔