بی سی سی آئی کی صدارت کیلئے سرینواسن اور شردپوار کے حامیوں میں مفاہمت !

اجئے شرکے نے صدارت کی پیشکش کو مسترد کردیا ، جیٹلی سے اہم عہدیداروں کی ملاقات

نئی دہلی ۔ 26 ستمبر ۔( سیاست ڈاٹ کام) بی سی سی آئی کے صدر جگموہن ڈالمیا کے انتقال کے بعد اس عہدہ پر کسی اُمیدوار کے بارے میں اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کے طورپر بی سی سی آئی کے سکریٹری انوراگ ٹھاکر اور شردپوار گروپ کے چند اہم عہدیداروں نے مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی سے ملاقات کی جس کو کرکٹ کے اس اعلیٰ ادارہ کی قیادت کے سوال پر پیداشدہ تعطل کے خاتمہ کی سمت ایک اہم پیشرفت سمجھا جارہا ہے ۔

انوراگ ٹھاکر نے بی سی سی آئی کے سابق صدر ششانک منوہر اور سابق خازن اجئے شرما کے ساتھ جیٹلی سے ان کی رہائش گاہ پر تبادلۂ خیال کے دوران قیادت کے مسئلہ پر پیداشدہ تعطل کے خاتمہ کے مختلف طریقہ کا جائزہ لیا۔ ایک ایسے وقت جب بی سی سی آئی کے دو سابق صدور اور معروف حریفوں این سرینواسن و شردپوار کے درمیان امکانی مفاہمت کی اطلاعات عام ہورہی ہے اس دوران انوراگ ٹھاکر کے گروپ نے پوار گروپ کے حامیوں سے درپردہ بات چیت کا آعاز کردیا ہے ۔ مخالف سرینواسن گروپ کے دو انتہائی سرگرم ارکان منوہر اور شرکے نہ صرف جیٹلی سے ملاقات بلکہ بی سی سی ائی کے دیگر سرکردہ عہدیداروں سے بات چیت کیلئے جمعرات کی شام نئی دہلی پہونچے تھے ۔ باور کیا جاتا ہے کہ ودربھا کے سرکردہ قانون داں اجئے شرکے کو ان کے صاف ستھرے امیج اور بورڈ میں رشوت ستانی کے خلاف جدوجہد کو ملحوظ رکھتے ہوئے بی سی سی آئی کے صدارتی عہدہ کی پیشکش کی گئی تھی جس کو انھوں نے مسترد کردیا ۔ شرکے نے ادعاء کیا کہ وہ بی سی سی آئی کے کلیدی عہدہ پر پہلے ہی فائز رہ چکے ہیں اور دوبارہ واپسی کی خواہش نہیں رکھتے لیکن بی سی سی آئی پر اس کے متعلقہ شرکاء کا اعتماد بحال کرنے کی کوششوں میں مدد کے لئے تیار ہیں۔ شرکے نے واضح کردیا کہ وہ سرینواس اور پوار کے مابین مفاہمت کے حق میں بھی نہیں ہیں۔