نئی دہلی : بی جے پی آئی ٹی سیل کے ایک مبینہ سابق کارکن مہاویر نے دعوی کیا ہے کہ زعفرانی پارٹی کے پاس ۱۵۰؍ افراد کی ایک ایسی ٹیم جو فرضی خبریں بنانے اور اسے چلانے کا کام انجام دیتی ہے ۔
یہ ٹیم روزانہ فیس بک او رٹوئیٹر جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے لئے خبر تیار کرتی ہے ۔اور پھر اسے ریئل ٹائم پر ٹریڈنگ میں لانے کیلئے ۲۰؍ ہزار سے زیادہ کام پر لگے ہیں۔انھوں نے دعوی کیا ہے کہ آئی ٹی سیل کے کارکنان کی پارٹی کے صدر دفتر سے لے کر ضلعی سطح کے دفاتر تک براہ راست رسائی ہے۔
مہا ویرنے بتایا کہ اسے اس کام کے لئے یومیہ ایک ہزار روپئے ملتے ہیں ۔انہیں اچھی خاصی سرکاری ملازمت جیسی تنخواہ مل رہی ہے ۔یوٹیوب پر ایک انٹر ویو میں مہا ویر نے خود کو۲۰۱۲ء تک بی جے پی آئی ٹی سیل کا ایک کارکن بتا یا ہے۔انھوں نے آئی ٹی سیل کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ٹی سیل کے سوپر ۱۵۰؍ کے ذریعہ تیار کئے گئے مضمون کو دیگر ۵۰ ؍ افراددوسری جگہوں پر فارورڈ کرتے ہیں ۔انھوں نے مزید کہاکہ بی جے پی کے آئی ٹی سیل میں کام کرنے والوں کو ایک لیپ ٹاپ اور دس موبائل دئے جاتے ہیں ۔