بی جے پی کی فرقہ پرست صف بندی آسام فسادات کی وجہ

نئی دہلی۔ 4؍مئی (سیاست ڈاٹ کام)۔ کانگریس نے آج بی جے پی اور نریندر مودی پر آسام فسادات کے سلسلہ میں الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ووٹوں کے حصول کے لئے بی جے پی کی فرقہ وارانہ خطوط پر صف بندی کا نتیجہ ہے۔ کانگریس قائد م۔افضل نے کہا کہ بی جے پی بہار اور یوپی میں جو کچھ کرچکی ہے، آسام میں بھی اس کا اعادہ کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انھوں نے مودی کو فسادات کا ذمہ دار قرار دیا۔ گوہاٹی سے موصولہ اطلاع کے بموجب چیف منسٹر آسام ترون گوگوئی نے صدرنشین یو پی اے سونیا گاندھی کو بوڈولینڈ علاقائی اضلاع میں موجودہ صورتِ حال اور امن کی بحالی کے لئے ریاستی حکومت کے کئے ہوئے اقدامات کی تفصیلات سے واقف کروایا۔ انھوں نے اطلاع دی کہ گزشتہ 24 گھنٹے میں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔ چیف منسٹر نے مزید اطلاع دی کہ مرکز نے مزید نفاذ قانون ارکان عملہ کو صورتِ حال سے نمٹنے کے لئے روانہ کردیا ہے۔

سری نگر سے موصولہ اطلاع کے بموجب جموں و کشمیر کی اپوزیشن پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے آج آسام میں تشدد کی مذمت کرتے ہوئے انتباہ دیا کہ اس قسم کا بِلاسوچے سمجھے اور چُن چُن کر قتل کرنے کے واقعات کے ملک کے لئے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ پی ڈی پی کے سرپرست مفتی محمد سعید نے شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ دیکھ کر انتہائی دُکھ پہنچا ہے کہ چُن چُن کر ہلاک کردینے کی بربریت کی کارروائیاں اکیسویں صدی کے ہندوستان میں جاری ہیں۔ اقلیتوں پر ایسے مظالم کا تسلسل جوابدہی کے احساس اور مسلمانوں کی گھسی پٹی ڈگر پر قائم رہنے کی روش کے خطرناک نتائج برآمد ہورہے ہیں اور ملت سب سے کٹ کر الگ تھلگ ہورہی ہے۔ مفتی محمد سعید نے تیقن دیا کہ پارلیمنٹ کے لئے منتخب ہونے پر پی ڈی پی کے نمائندے ملت کے قائدین کے ساتھ ملک گیر سطح پر تعاون کے ذریعہ اقلیت کے عدم تحفظ کے مسئلہ کی یکسوئی کریں گے اور ان کی ترقی کے لئے اقدامات کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ اِنصاف اور جمہوری حقوق سے محرومی کے نتیجہ میں کشمیر میں بھی بے اعتمادی کی فضاء پیدا ہوگئی ہے۔