بی جے پی نے 2002میں پٹیل نوجوانوں کا استعمال کیا‘ بابو بجرنگی حقیقی ہندوتوا لیڈر ہے۔ہاردیک پٹیل

نئی دہلی۔گجرات اسمبلی انتخابات کی رائے دہی ختم ہونے کے بعد جمعہ کے روز پاٹیدار اندولن کے لیڈر ہاردک پٹیل نے ریاست کی برسراقتدار بی جے پی تازہ لفظی حملہ کرتے ہوئے کہاکہ اس نے 2002کے انتخابات میں جیتنے کے لئے پٹیلوں کا استعمال کیا او رانہیں اسی طرح چھوڑ دیا۔ہاردیک نے نرودا پاٹیہ کیس کے مجرم بابو بجرنگی کو ہندوتوا کا ’’ حقیقی لیڈر‘‘بھی قراردیا۔

فیس پرراست با ت چیت کے دوران ہاردیک نے کہاکہ وہ’’ ڈسمبر18کے نتائج کے متعلق بے چین نہیں ہے ‘‘ او روہ ’’ انصاف کے لئے جدوجہد کو جاری ‘‘ رکھے گاچاہئے کوئی بھی پارٹی الیکشن جیتے۔فیس بک پر34منٹ کی بات چیت کے دورا ان ہاردیک پٹل پی اے اے ایس موربی کنونیر منوج پنارا کے ساتھ تھے ‘ اور67ویں برسی کے موقع پر سردار ولبھ بھائی پٹیل کو خراج پیش کیااور پاٹیدار سماج پر زوردیا کہ وہ ’’ احتجاج کی چنگاری جلائیں‘‘۔ہاردیک نے کہاکہ ’’ نتائج کی فکر نہ کریں۔

یہ ہماری جیت ہوگی۔ شعور بیداری کے کام کو جاری رکھیں۔ آنے والے دن تمہارے ہیں ۔ میں نے اپنا کام شروع کردیا ہے۔ تقویت کے لئے میں امباجی مندر گیاتھا تاکہ میں وزیراعظم نریندر مودی سے لڑسکوں‘ جنھوں نے میرے سماج پر ظلم ڈھائے ہیں ۔ ہمارے لڑائی کا انحصار نتائج پر نہیں ہے‘ میں سنجیدگی کے ساتھ لڑونگا۔ تمام طبقات کے لوگوں جگانے کے لئے ان سے ملاقات کرونگا‘‘۔امباجی دورے‘ قبائیلوں سے ملاقات اور ’’ گھروں سے باہر نکلنے سے گھبرانے والے بزدلوں اور ای وی ایم مشین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے خدشات پر متواتر ٹوئٹس بھی کئے۔

انہوں نے بی جے پی ان تمام لوگوں کو درکنا ر کرنے کا الزام لگایا جنھوں نے 2002میں بی جے پی کو اقتدار سے نوازا تھاجیسے پروین توگاڑیہ اور پٹیل نوجوان جنھوں نے پرچم کے ساتھ ہندوتوا مارچ کی قیادت کی تھی‘‘۔ ہاردیک او رپنارہ نے بحث کے دوران بہت ساری باتیں کہی جس پر تائید کرتے ہوئے ہاردیک پٹیل جس نے بابوبجرنگی کو ماضی میں اپنا ائیڈیل کہاتھا نے اب کہاکہ بجرنگی ایک ’’ حقیقی ہندوتوا‘‘ لیڈر ہے۔

ہاردیک نے کہاکہ مایا کوڈانانی او ربابو بجرنگی دونوں کو ایک ہی کیس میں سزاء ہوئے مگر کوڈانانی کو ضمانت مل گئی جبکہ بجرنگی جیل میں قید ہے کیونکہ انہیں معلوم ہے اگر بجرنگی باہر آتا ہے تو اس کی پول کھل کائے گی