بی جے پی حکومت دلت دشمن ، گجرات اسمبلی میں ہنگامہ

ایوان میں ریاستی وزراء کی جانب چوڑیاں پھینکی گئیں، کانگریس کے 50 ارکان معطل
گاندھی نگر ۔23 اگسٹ ۔(سیاست ڈاٹ کام)گجرات اسمبلی میں آج زبردست ہنگامہ آرائی ہوئی ۔ اونا دلت حملہ واقعہ پر ایوان کی کارروائی کو درہم برہم کردیا گیا ۔ اپوزیشن کانگریس کے 50 ارکان اسمبلی کو ایوان سے نکال باہر کرکے ایک دن کیلئے معطل کردیا گیا ۔ کانگریس قائدین ملک میں خاص کر گجرات کے اونا دلت حملہ کیس کے خلاف احتجاج کررہے تھے ۔ نعرے بازی اور شوروغل کے باعث ایوان کی کارروائی ٹھپ ہوگئی ۔ اونا میں دلتوں پر مظالم کے مسئلہ پر گجرات اسمبلی میں مباحث کے دوران کانگریس ارکان ایوان کے وسط میں پہونچ کر پلے کارڈس لہرانے لگاے اور کہا کہ بی جے پی حکومت دلتوں کی دشمن ہے ۔ ان ارکان نے حکمراں پارٹی کے ارکان اور وزراء کی جانب کانچ کی چوڑیاں بھی پھینکی ۔ گجرات اسمبلی کے مانسون سیشن کے دوسرے اور آخری دن اسپیکر رمن لال وورا کی جانب سے اپوزیشن ارکان کو بار بار وارننگ دینے کے باوجود یہ ارکان ایوان کے درمیان پہونچکر احتجاج کرنے لگے اور دھرنا دیتے ہوئے احتجاج کیا ۔ کم از کم 20 ارکان اپنے جسم پر بیانرس لپٹے ہوئے تھے اور ان کا یہ احتجاج جاری رہنے پر انھیں ایوان سے زبردستی باہر نکال دیا گیا۔ ایوان میں شوروغل اور ہنگامہ کی وجہ سے کوئی بات سنائی نہیں دے رہی تھی ۔ اسپیکر نے مارشلوں کو حکم دیا کہ وہ کانگریس کے ارکان کو ایوان سے باہر کردیں۔

اس کے بعد اسپیکر نے ان کانگریس ارکان کے نام لئے اور انھیں ایک دن کیلئے معطل کردیا۔ اس کے بعد انھیں زبردستی ایوان سے باہر کردیا گیا ۔ اس کے بعد اسپیکر نے ریمارک کیا کہ اپوزیشن منظم طریقہ سے ایوان میں دلتوں کے مسئلہ پر احتجاج کرنے کی غرض سے داخل ہوئی تھی ۔ یہ قائدین دلتوں کے تعلق سے تشویش رکھنے سے زیادہ اپنے سیاسی ایجنڈہ کو پیش کرنے کی کوشش کررہے تھے ۔ دلتوں کے نام پر کانگریس قائدین سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ کانگریس کے دو قائدین اپوزیشن لیڈر شنکر سنہا واگھیلا اور سینئر لیڈر موہن سنہا راٹھوا اس گڑبڑ کے دوران اپنی نشستوں پر بیٹھے ہوئے تھے ۔ اسپیکر نے انھیں معطل نہیں کیا ۔ وہ دونوں نے اسپیکر کی کارروائی پر احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کردیا ۔ قبل ازیں دن میں اسمبلی کی کارروائی کا جیسے ہی آغاز ہوا ریاست میں دلتوں پر حملے اور مظالم کے مسئلہ پر گرما گرم بحث شروع ہوئی ۔ کانگریس کے سینئر لیڈر راگھوجی سنیل نے گجرات کے موضع سمسٹر میں دلتوں پر حملہ کا مسئلہ اُٹھایا ۔ 15اگسٹ کو دلت اسمتا ریالی کے بعد یہ حملہ کیا گیا تھا۔ اس طرح دلتوں کے مسئلہ کوگجرات اسمبلی کے قاعدہ 116 کے تحت مفاد عامہ کا معاملہ بناکر پیش کیا گیا۔