بی جے پی حکومتیں چرانے اور اقتدار ہتھیانے کی عادی

وزیر اعظم قوم سے معذرت خواہی کریں۔ کانگریس ترجمان آنند شرما کا بیان

نئی دہلی 21 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے آج بی جے پی کو حکومتیں چرانے اور عوامی رائے کو ہتھیانے کی عادی قرار دیا اور کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو کرناٹک میں پیسے کیطاقت استعمال کرنے پر قوم سے معذرت خواہی کرنی چاہئے ۔ کانگریس کے ترجمان آنند شرما نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی نے کرناٹک انتخابات کے دوران تقریبا 6,500 کروڑ روپئے خرچ کئے ہیں اور مطالبہ کیا کہ ارکان اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کیلئے پیسے اور سرکاری ایجنسیوں کے استعمال کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کو خود کی سرزنش کرنی چاہئے کیونکہ وہ ملک کے عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل میں ناکام ہوگئی ہے ۔ وزیر اعظم مودی 26 مئی کو اوڈیشہ میںکٹک کا دورہ کرنے والے ہیں اور اسی دن ان کی حکومت کے چار سال پورے ہونے والے ہیں۔ آنند شرما نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا اب بی جے پی اپنے مالیہ کے وسائل کا پتہ بتائیگی ؟ ۔ کہاں سے اسے یہ رقم حاصل ہوئی ہے ؟ ۔ ہمیں امید ہے کہ وزیر اعظم نریندرمودی ایک ایسی حکومت کی قیادت کرنے پر معذرت خواہی کرینگے جس نے دستور کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی آشکار ہوچکی ہے کہ وہ اقتدار کی بھوکی ہے اور اس نے اقتدار ‘ پیسے اور دوسرے وسائل کا بے دریغ استعمال کیا ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی کی جانب سے ارکان اسمبلی کی خریدی کی کوششیں کی گئی ہیں۔ انہوں نے بی جے پی کی فنڈنگ کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ہر کوئی یہ جاننا چاہتا ہے کہ اتنی زیادہ دولت پارٹی کے پاس آئی کہاں سے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی دنیا کی امیر ترین سیاسی جماعتوںم یں سے ایک ہے ۔ کرناٹک انتخابات کے دوران پارٹی کی جانب سے کم از کم 6,500 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے ادعا کیا کہ کرناٹک کے عوام کی رائے بی جے پی کے حق میںنہیں تھی اور اس نے بڑی خوشی سے خود کو مضحکہ بنالیا تھا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم نے سیاسی اختلافات کی سطح کو گرادیا ہے اور انہوں نے اپنے عہدہ کے وقار کو بھی متاثر کردیا ہے ۔ انہوں نے جس انداز میں انتخابی مہم چلائی اور جو زبان استعمال کی وہ وزیر اعظم کیلئے ذیب نہیں دیتی ۔ کسی بھی وزیر اعظم نے پہلے ایسا نہیں کیا تھا ۔ مودی نے سطح سے گرتے ہوئے ایسا کیا ہے ۔