بی جے پی حکمرانی میں نیا سال بھی مایوس کن رہے گا

پٹنہ۔/2جنوری، ( سیاست ڈاٹ کام ) راشٹریہ جنتا دل کے صدر لالو پرساد یادو نے آج کہا ہے کہ بی جے پی کی حکمرانی میں نئے سال کے دوران نہ کوئی خوشخبری آئے گی اور نہ ہی عوام کیلئے اچھے دن آئیں گے اس کے برعکس جاریہ سال بہار کے اسمبلی انتخابات سے پارٹی کے زوال کا نقطہ آغاز ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ اگرچیکہ ہم ایک دوسرے کو سال نو کی مبارکباد پیش کررہے ہیں لیکن میرے خیال میں یہ سال بھی بی جے پی کی حکمرانی میں مایوس کن رہے گا اور ملک کیلئے کوئی خوشخبری نہیں آئے گی۔ لالو پرساد یادو نے کہا کہ غریبوں کا تبدیلی مذہب اپوزیشن لیڈروں کے خلاف وزراء کی غیر پارلیمانی زبان کا استعمال ، ناتھو رام گوڈسے کی ستائش جیسے موضوعات بی جے پی کو خلفشار سے دوچار کردیں گے اور وہ دن بھی دور نہیں ہے کہ قومی ترنگا کی جگہ زعفرانی پرچم لہرایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ چونکہ عوام بی جے پی کے جھوٹے وعدہ کے جال میں پھنس گئے تھے جس کے باعث پارلیمانی انتخابات میں کامیابی کا تسلسل مہاراشٹرا، ہریانہ، جموں و کشمیر اور جھار کھنڈ میں بھی جاری رہا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے مذکورہ ریاستوں میں عوام سے ناقابل عمل وعدہ کیا تھا کہ ملک بھر میں ان کی ریاست کو ترقی کی بلندیوں تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے دریافت کیا کہ ہریانہ اور مہاراشٹرا کو سرفہرست مقام دلاپائیں گے جیسا کہ وعدہ کیا گیا ہے۔

مسٹر یادو نے کہا کہ سابق جنتا پریوار کی جماعتوں کا انضمام تقریباً مکمل ہوگیا ہے ۔ اب صرف ضابطوں کی تکمیل باقی ہے۔ انہوں نے اس خصوص میں ہندی کے یہ الفاظ ادا کئے’’دل مل گیا تو سمجھو ویلے ( انضمام ) ہوگیا ہے۔ بس اب کیول کاغذ پر کام باقی ہے۔‘‘آر جے ڈی سربراہ نے کہا کہ ووٹوں کی تقسیم سے عام انتخابات میں بی جے پی کو کامیابی نصیب ہوئی ہے لیکن آر جے ڈی کو 29فیصد اور جنتا دل (متحدہ ) کو 19فیصد ووٹ حاصل ہوئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ جنتا پریوار کے انضمام سے بی جے پی میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے اور اس کا زوال بہار اسمبلی انتخابات سے شروع ہوجائے گا۔