نئی دہلی ۔ 26 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) اگر ہم غداری پر مبنی نعرے لگائیں تو اسے قوم دشمنی قرار دیا جاتا ہے جبکہ بی جے پی نے کشمیر میں پی ڈی پی کے ساتھ اتحاد کرکے مخلوط حکومت تشکیل دی تھی جس کی خود پارٹی عہدیداروں نے سخت مخالفت کی تھی۔ اب بھی بی جے پی پی ڈی پی کی خوشامد کرنے میں مصروف ہے تاکہ دونوں پارٹیوں کا اتحاد اور جموں وکشمیر میں مخلوط حکومت جاری رکھی جاسکیں۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے ایک طالب علم اشوتوش کمار، آنند پرکاش اور طلبہ یونین کے جنرل سکریٹری راماناگا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم بروقت فیلو شپ حاصل نہیں کر پارہے ہیں اور وہ غیرملکی مالیہ حاصل کرنے اور یونیورسٹی کے احاطہ میں غیراخلاقی حرکتوں کا الزام عائد کررہے ہیں۔ کیا وہ حکومت کی مجرمانہ حرکتوں کی مذمت نہیں کرسکتے۔ تینوں طلبہ یونیورسٹی کے احاطہ میں اتوار کی رات سے عمر خالد اور امیربن بھٹاچاریہ کے ساتھ نظر آئے تھے جنہیں خودسپردگی پر گرفتار کیا گیا ہے اور فی الحال تفتیش کے مرحلہ سے گذر رہے ہیں۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی ایک تنازعہ کا موضوع بن چکی ہے کیونکہ پارلیمنٹ پر حملہ کرنے والے مجرم افضل گرو کی یاد میں یہاں ایک جلسہ عام منعقد کیا گیا تھا جس میں مبینہ طور پر قوم دشمن نعرہ بازی کی گئی تھی ۔