بی جے پی امیدوار کا متنازع بیان۔ ہندوو ہو تو مجھے ووٹ دو مسلمان ہوتو کانگریس کو ۔

راجستھان حکومت میں وزیر اور الور لوک سبھا ضمنی انتخاب کے امیدوار جسونت سنگھ یادو کا ویڈیو منظر عام پر۔
الور۔ راجستھان کے کابینہ وزیر جسونت یادو کا ایک متنازع ویڈیو کلپ سامنے آیا ہے‘ جس میں وہ مذہب کی بنیاد پر سیاسی جماعتوں کو ووٹ دینے کی اپیل کرتے نظر آرہے ہیں۔ الور لوک سبھا ضمنی انتخاب میں بی جے پی کے ٹکٹ سے میدان میں اترے جسونت ویڈیو میں ہندوؤں سے بی جے پی کے لئے مسلمانوں سے کانگریس کے لئے ووٹ کا مطالبہ کرتے نظر آرہے ہیں۔ وہ کہہ رہے ہیں ’’ ہندوہو تو مجھے ووٹ دو اور مسلمان ہوتو کانگریس کے امیدوار کو‘‘ ۔ سوشیل میڈیا پر وائیرل ہورہا ویڈیو وزیر جسونت یاد و کا ہے۔

جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ میوات میں انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں نے مجھ سے کہاکہ وہ میرے ترقیاتی کاموں کے لئے مجھے ووٹ دیں گے‘ لیکن بی جے پی کو ووٹ نہیں دی گے کیونکہ و ہ ہندوؤں کی پارٹی ہے تواگر ہندو ہیں تو مجھے ووٹ دیجئے اور اگر مسلمان ہیں تو کانگریس کو ووٹ دیجئے۔ڈاکٹر جسونت سنگھ وسندھرا حکومت میں محنت اور روزگار کے وزیر ہیں۔ انہیں بی جے پی نے الور لوک سبھا ضمنی انتخابات کے لئے امیدوار بنایا ہے۔ خبرو ں کے مطابق ضمنی انتخابات کے سلسلہ میں جسونت یادو ڈھونڈار یا گاؤں پہنچے تھے۔

وہیں انہوں نے یہ متنازع بیان دیا۔ویڈیو میں جسونت یادو کہہ رہے ہیں’’ میں میوات کے گاؤ ں گیاتھا۔ میں نے کہاکہ اگر آپ ہندو ہوتو مجھے ووڈ دینا مسلما ن ہوتو ڈاکٹر کر ن سنگھ کو ووٹ دینا‘‘۔ویڈیو میں ڈاکٹر جسونت یادو کے سامنے ہی ان کے حامی چناوی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے نظر آرہے ہیں۔ مائک سے ان کے حامی نے کہاکہ کاغذات کی نامزدگی داخل کرنے کے دوران آپ جتنی بھی گاڑیاں لے کر ائیں گے سب کا کرایہ وہ ادا کریں گے‘ کسی کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

الور لوک سبھا ضمنی انتخاب میں بی جے پی کا امیدوار بنائے جانے کے بعد ڈاکٹر جسونت یادو نے بہروڑ کے نزدیک بارہ گاؤں کا دورہ کیا۔ دریں اثناء دودھیڑا گاؤں میں جسونت یادو کی تقریب کو کورنے سے میڈیا کو روک دیاگیا او رتقریب کے دوران کمیرے بند کردائے گئے ۔ الزام ہے کہ یہ سب جسونت سنگھ کے اشارے پر کیاگیا۔