لوک سبھا چناؤ کیلئے بہار میں نشستوں کی تقسیم کا مسئلہ پیچیدہ مگر وقت پر آنے پر یکسوئی کرلی جائے گی ، چیف منسٹر کا ادعا
پٹنہ 9 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے آج اپنے جنتادل یونائیٹیڈ اور حلیف بی جے پی کے درمیان آنے والے لوک سبھا چناؤ میں نشستوں کی تقسیم کے بارے میں اختلافات کی رپورٹس کو خارج کردیا اور کہاکہ اُنھیں اِس پیچیدہ معاملے کی یکسوئی کرنے کی کوئی جلدی نہیں ہے۔ اُنھوں نے واضح کیاکہ بی جے پی کے ساتھ اُن کی پارٹی کا اتحاد بہار تک محدود ہے، یہی وجہ ہے کہ جے ڈی (یو) متعدد ریاستوں میں بی جے پی کے خلاف امیدوار کھڑے کرتے آئی ہے۔ تاہم نتیش کمار نے ادعا کیاکہ دیگر جگہوں پر مخالف بی جے پی اتحاد کا اُن کی پارٹی حصہ بن جانے کا سوال پیدا نہیں ہوتا ہے۔ ’’میں یہاں (ڈپٹی چیف منسٹر) سشیل کمار مودی کے ساتھ بیٹھا ہوں یہ پوری طرح واضح ہے کہ حکومت اچھا کام کررہی ہے اور دونوں پارٹیوں کے درمیان کوئی مسئلہ نہیں ہے‘‘۔ چیف منسٹر نے یہ ریمارکس اپنے ہفت روزہ عوامی پروگرام ’لوک سمواد‘ کے موقع پر میڈیا والوں سے بات چیت میں کئے ہیں۔ جے ڈی (یو) سربراہ بہار این ڈی اے کے اندرون پنپتی ناراضگی کی رپورٹس کے تعلق سے سوالات کے جواب دے رہے تھے، جہاں اُن کی اپنی پارٹی بڑے بھائی کا رول ادا کرنا چاہتی ہے جبکہ اتحاد کے دیگر شرکاء بی جے پی، ایل جے پی اور آر ایل ایس پی اپنی متعلقہ نشستیں چھوڑنے کے معاملہ میں پس و پیش کررہے ہیں۔ نتیش کمار نے کہاکہ میڈیا میں کیا چل رہا ہے، اِس بارے میں مَیں تبصرہ کرنا نہیں چاہتا۔ 2019 ء لوک سبھا انتخابات سے متعلق تمام مسائل کی یکسوئی وقت آنے پر کرلی جائے گی اور نتیجہ سے عوام کو واقف کرایا جائے گا۔ اِس کی کوئی جلدی نہیں ہے۔ نتیش کمار نے ایک توثیق بھی کی کہ صدر بی جے پی امیت شاہ جو 12 جولائی کو بہار کے دارالحکومت کا دورہ کرنے والے ہیں اُن کے ساتھ ایک میٹنگ متوقع ہے۔ تاہم اُنھوں نے اِس میٹنگ کے ایجنڈے کے تعلق سے کوئی وضاحت نہیں کی۔ قیاس آرائیاں زوروں پر ہیں کہ امیت شاہ اور نتیش کمار اِس میٹنگ میں نشستوں کی تقسیم کے مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔ گزشتہ سال جے ڈی یو، آر جے ڈی اور کانگریس پر مشتمل عظیم اتحاد بکھر جانے کے بعد جے ڈی یو کی این ڈی اے صف میں واپسی نے اتحاد کے پارٹنروں میں نشستوں کی تقسیم کے مسئلہ کو پیچیدہ بنادیا ہے۔ 2014 ء کے لوک سبھا چناؤ میں بہار کی جملہ 40 لوک سبھا نشستوں میں سے بی جے پی نے اپنے حلیفوں مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کی ایل جے پی اور مرکزی وزیر اوپندر کشواہا کی آر ایل ایس پی کے ساتھ مل کر 31 نشستیں جیتے تھے۔ زعفرانی پارٹی کو 22 جبکہ ایل جے پی کو 6 اور آر ایل ایس پی کو 3 نشستیں ملی تھیں۔ جے ڈی (یو) نے بائیں بازو کی جماعتوں کے ساتھ مل کر صرف دو نشستیں جیتے تھے۔ جے ڈی (یو) کے کئی ریاستوں میں آنے والے اسمبلی چناؤ لڑنے سے متعلق حالیہ اعلان کے بارے میں پوچھنے پر نتیش کمار نے کہاکہ ایسا ماضی میں بھی کیا جاچکا ہے۔