بیک وقت 6 مکانات میں سرقہ اور مکینوں پر حملہ

نظام آباد ۔21۔جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ضلع نظام آباد کے بالکنڈہ میں سارقوں نے 6 مکانات میں4گھنٹے تک ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے سرقہ کیا اور مکینوں پر حملہ کرتے ہوئے زخمی کردیا ۔ تفصیلات کے بموجب بالکنڈہ منڈل کے ونائک نگر کالونی میں ین پدا نرسیا کے مکان میں داخل ہوکر ان کے سرپر لوہے کے راڈ سے حملہ کردیا اورانہیں بری طرح زخمی کرتے ہوئے ان کے مکان میں موجود تین تولہ طلائی زیورات کا سرقہ کرلیا اور ان کے مکان میں کرایہ پر رہنے والے ٹیچر گنگاپرساد پر بھی حملہ کرتے ہوئے زخمی کردیا جس کی وجہہ سے ان کی حالت تشویشناک ہونے پر انہیں حیدرآباد منتقل کردیا گیا۔ ایک ہی کالونی میں سارقوں نے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے مکینوں کو پریشان کردیا اور پڑوس میں موجود سلطانہ اور کروناکر ریڈی کے مکان میں سرقہ کرتے ہوئے 6تولہ سونا لوٹ لیا ۔ کروناکر ریڈی کے مکان میں داخل ہوکر الماری توڑ کر سامان کو پھینک دیا ۔ بس اسٹانڈ کے قریب واقع راجندر کی کرانہ دکان کے شٹر کی قفل شکنی کرتے ہوئے دکان میں موجود 10ہزار روپئے اور سگریٹس ، سیل فون کے ریچارج کارڈس کا سرقہ کرلیا ۔

ین ٹی آر کالونی میں شبیر نامی کے مکان میں داخل ہوکر ان پر اور ان کی والدہ پر حملہ کردیا ۔ حالانکہ شبیر نے ان سے درخواست کی کہ مارپیٹ نہ کریں جو چاہئے لے جائیے لیکن مار پیٹ نہ کریں لیکن سارق نے ان کی اپیل کو مسترد کردیا ۔ شبیر نے بتایاکہ سارقوں کی ٹولی میں 6افراد تھے اور وہ سب سیاہ رنگ کے کپڑے پہنے ہوئے تھے اور گھر کے اندر 4داخل ہوئے ۔ اور دو باہر پہرا دے رہے تھے۔ نماز کی تیاری کیلئے جاگنے پر سارقوں کی ٹولی اچانک ان پر حملہ کردیا ۔ شبیر کے مکان سے 100 میٹر دور واقع گنگادھر کے مکان میں داخل ہوکر ان کی بہو گھر سے باہر نکل کر صفائی کررہی تھی کہ ان کے گلے میں موجود منگل سوتر کھینچنے کی کوشش کرنے پر چلانا شروع کیا تو ان کے سر پر وار کردیا اور راہ فرار اختیارکی۔ بس اسٹانڈ میں موجود فوٹو اسٹوڈیو کے مالک سارقوںکو دیکھ کر چلانا شروع کیا تو ان پر بھی وار کردیا۔راجندر کے مکان میں سارقوں نے ہنگامہ آرائی شروع کی تو ان کی دختر نے ڈائیل 100کو فون کرتے ہوئے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس پہنچنے سے قبل ہی سارقوں نے راہ فرار اختیار کرلی۔

سارقوں نے 3تا 4گھنٹے ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے 6افراد کو زخمی کردیا ۔ اطلاع کے ملتے ہی ایس پی نظام آباد ترون جوشی ، ڈی یس پی اے رام ریڈی پولیس کی بھاری جمعیت کے ساتھ یہاں پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر ایس پی نظام آباد پولیس اسٹیشن میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سارقوں کی تعداد 6تھی اوران کی 25 تا 35سال کی عمرتھی اور ان افراد نے لوہے کے راڈ سے حملہ کرتے ہوئے مکینوںکو زخمی کردیا جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہونے پر حیدرآباد منتقل کیا گیا۔ اور ان سارقوں کی گرفتاری کیلئے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ سی سی ایس سرکل انسپکٹرس مرلی منوہر گوڑ، سری سیلم نے ڈاگ اسکواڈ کے ہمراہ یہاں پہنچ کر تحقیقات کا آغاز کردیا ۔ سارق ہندی میں بات چیت کررہے تھے ۔ ایس پی نے بتایا کہ کسی بھی علاقہ میں نامعلوم افراد دکھائی دینے پر فوری پولیس کو اطلاع دیں تاکہ پولیس ان افراد کو تحویل میں لیتے ہوئے پوچھ تاچھ کا آغاز کرے گی۔ قومی شاہراہ 44 پر واقع بالکنڈہ پولیس اسٹیشن کے علاقہ میں سارقوں نے بڑے پیمانے پر 4گھنٹے تک ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے مکینوں کو زخمی کردیا اور اطمینان کے ساتھ راہ فرار اختیار کرلی ۔ حالانکہ پولیس اسٹیشن سڑک سے قریب ہے لیکن اس کے باوجود بھی پولیس وقت پر پہنچنے میں ناکام رہی ۔ اس واقعہ میں کوئی بڑی مقدار میں مال برآمد نہیں ہوا لیکن عوام کو خوف و ہراساں کرتے ہوئے زخمی کردیا گیا جس کی وجہہ سے عوام میں خوف کا ماحول چھایا ہوا ہے۔