نظام آباد میں بیڑی ورکرس یونین کی جانب سے کلکٹریٹ کے روبرو دھرنا
نظام آباد:یکم ؍ مارچ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)بیڑی مزدوروں کو وظیفہ کی منظوری میں حکومت کی جانب سے عائد کردہ شرائط پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے تلنگانہ بیڑی اینڈ سیگار ورکرس یونین کی جانب سے کلکٹریٹ کے روبرو بڑے پیمانے دھرنا دیتے ہوئے کلکٹریٹ کا محاسبہ کیا۔ تلنگانہ بیڑی اینڈ سیگار ورکرس یونین کی جانب سے دنڈی وینکٹی، سمبھانی لتا، رمیش بابو، سجاتا، نورجہاں اور دیگر قائدین کی قیادت میں بڑے پیمانے پر راجیو گاندھی آڈیٹوریم سے ایک ریالی نکالی گئی ۔ بیڑی مزدوروں کی ریالی کی اطلاع پر پولیس نے قبل از انتظامات کرتے ہوئے کلکٹریٹ کے اطراف و اکناف پولیس کے دستے تعینات کردیا اور فینسنگ کردی جس پر سینکڑوں بیڑی مزدوروں نے سڑک پر بیٹھ گئے اور چیف منسٹر مسٹر چندر شیکھر رائو کیخلاف نعرہ بازی کرنا شروع کردیا۔ اس موقع پر بیڑی مزدور یونین کے قائد سدی راملو نے بتایا کہ2015 ء یکم ؍ مارچ سے بیڑی مزدوروں کو ایک ہزار روپئے وظیفہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے طرح طرح کے شرائط عائد کرنے پر افسوس کا اظہار کیا اور ہر گھر سے ایک کو ہی ایک ہزار روپئے بھتہ دینے کا اعلان کرنا سراسر غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر مسٹر چندر شیکھر رائو کے افراد خاندان میں سے دو دو ارکان اسمبلی منتخب ہوسکتے ہیں اور تین افراد کو عہدہ حاصل ہوسکتے ہیں لیکن بیڑی مزدوروں کے خاندان سے ایک ہی شخص کو وظیفہ دینے کے اعلان کو غلط قرار دیا اور پی ایف نمبر یافتہ افراد کو ہی وظیفہ دینے اور آسرا اسکیم کے تحت استفادہ حاصل کرنیوالے افراد کو نہ دینے کا اعلان کو بھی سراسر غلط قرار دیا۔ انہوں نے بیڑی مزدوروں کے مسائل کو سنجیدگی سے حل نہ کرنے کی صورت میں بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے کا انتباہ دیا۔ تلنگانہ میں 7لاکھ سے زائد بیڑی مزدور ہے ان میں سے صرف ایک لاکھ 70 ہزار افراد کو ہی وظائف منظور کئے جانے کے اعلان پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے تمام بیڑی مزدوروں کو وظائف جاری کرنے کیلئے ضلع کلکٹر رونالڈ روس کو تفصیلی یادداشت پیش کی۔