بیٹے اور بیٹی کیلئے ایک باپ کا دلوں کو چھولینے والا خط

والدین ہی اولاد کے حقیقی دوست و ہمدرد ہوتے ہیں، انہیں اپنی اولاد کی چھوٹی سے چھوٹی خواہش اور بڑے سے بڑے خواب کی تکمیل کی ہمیشہ فکر لاحق ہوتی ہے ۔ وہ اپنے بچوں کی چھوٹی کامیابی پر خوشی سے پھولے نہیں سماتے ، دنیا میں ماں باپ ہی وہ واحد شخصیتیں ہوتی ہیں جن میں اولاد کے تئیں حسد کا جذبہ نہیں ہوتا ، وہ اپنی اولاد کو خود سے زیادہ ترقی کرتا دیکھنے کے آرزومند رہتے ہیں۔ اگر اولاد اپنے والدین کی نصیحتوں و مشوروں پر عمل پیرا رہتی ہے تو دنیا کی کوئی طاقت بھی انہیں کامیابی و کامرانی حاصل کرنے سے نہیں روک سکتی ۔ حال ہی میں ہماری نظر ایک پر اثر خوبصورت خط پر پڑی جسے ہانگ کانگ کے مشہور براڈ کاسٹر اور بچوں کی نفسیات پر گہری نظر رکھنے والے چائلڈ سائیکالوجسٹ نے اپنی اور فرزند دختر کے نام لکھا ، اس خط میں انہوں نے جو الفاظ استعمال کئے ہیں ، وہ دراصل ہم سب پر قابل اطلاق ہے۔ چھوٹے ، بڑے بچے اور ماں باپ ، تمام بیٹوں اور بیٹیوں پر ان کا اطلاق ہوتا ہے ۔ تمام والدین ان الفاظ کو اپنی اولاد کی تربیت میں استعمال کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے اپنے خط کی شروعات کچھ اس طرح کی۔
میرے پیارے بچو !
میں آپ لوگوں کو یہ خط تین وجوہات کے باعث لکھ رہا ہوں۔
(1 زندگی ، قسمت اور آفات ناگہانی کے بارے میں کچھ نہیں بتایا جاسکتا۔ یہ غیر متوقع ہوتے ہیں ، کوئی یہ بھی نہیں جانتا کہ وہ کتنے برس زندہ رہے گا ۔
(2 میں تمہارا باپ ہوں ، اگر میں آپ کو یہ نہ بتاؤں تو کوئی اور نہیں بتائے گا ۔
(3 جو کچھ بھی لکھا ہو وہ میرے اپنے شخصی تلخ تجربات ہیں اور شائد وہ آپ کو بے شمار غیر ضروری دینی و قلبی اذیت سے بچا سکتے ہیں۔
زندگی بھر حسب ذیل نکات کو اپنے ذہنوں میں بٹھالیں
– 1 اُن لوگوں کے تئیں بغض و عناد یا دشمنی کا جذبہ نہ رکھیں جو تمہارے ساتھ ٹھیک نہیں ہیں، کسی پر بھی آپ کے ساتھ بہتر سلوک کرنے کی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی ، سوائے آپ لوگوں کی ماں اور مجھ پر جو لوگ آپ سے اچھا سلوک روا رکھتے ہیں ، آپ کو ان کی قدر کرنی پڑے گی اور شکر گزار ہونا پڑے گا اور ہاں آپ کو چوکنا بھی رہنا ہوگا کیونکہ ہر قدم کیلئے ہم کسی کا کوئی نہ کوئی مقصد ہوتا ہے، جب کوئی شخص آپ سے اچھائی کا سلوک کرے یا آپ کے ساتھ اچھا رہے اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ حقیقت میں آپ کا بہی خواہ ہے ہمہ وقت آپ کو چوکس رہنا پڑے گا ، اسے ایک حقیقی دوست سمجھنے میں عجلت نہ کریں۔
– 2 کوئی بھی ناگزیر نہیں ہے ، کوئی بھی چیز ایسی نہیں جس کا آپ کے پاس ہونا ضروری ہے، ایک مرتبہ اگر آپ اس بات کو سمجھ گئے تو اس وقت زندگی گزارنے میں بڑی آسانی ہوگی ، جب آپ کے اطراف و اکناف رہنے اور آپ کو گھیرے میں رہنے والوں کو آپ کی ضرورت باقی نہیں رہے گی یا آپ اس چیز سے محروم ہوجائیں گے جس کی تمنا آپ کو سب سے زیادہ تھی ۔
– 3 زندگی بہت مختصر ہے ۔ جب آپ آج اپنی زندگی ضائع کرتے ہیں تو کل آپ کو پتہ چلے گا کہ زندگی آپ سے رخصت ہورہی ہے ، اس لئے آپ زندگی کی قدر کروگے، اتنی ہی اچھی زن دگی گزاروگے ، اس سے محفوظ ہوں گے ۔
– 4 زندگی کچھ نہیں بلکہ ایک عارضی احساس ہے اور یہ احساس گزرتے وقت اور کسی کے موڈ کے ساتھ پھیکا پڑجاتا ہے ۔ اگر آپ کے نام نہاد چاہنے والے آپ کو چھوڑ جاتے ہیں تو صبر سے کام لیں، وقت آپ کے رنج و الم کو خود بخود دھو دے گا۔ محبت کی خوبصورت اور مٹھاس کو بڑھا چڑھاکر پیش کرو اور نہ ہی محبت سے محرومی یا ناکامی سے ہونے والے دکھ درد کو بڑھا چڑھا کر پیش کرو۔
– 5 دنیا میں ایسے بہت سارے لوگ ہیں جنہوں نے اچھی تعلیم حاصل نہیں کی ۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ سخت محنت سے تعلیم حاصل کئے بناء کامیاب ہوسکتے ہیں۔ آپ نے جو بھی تعلیم حاصل کی یا حاصل کرتے ہیں ، وہ زندگی میں آپ کا ہتھیار ہے کیونکہ کوئی بھی پستی سے بلندی ، غربت سے امیری زمین سے آسمان کی اونچائی پر پہنچ سکتا ہے لیکن کسی کو بھی پستی سے اپنے سفر کا آغاز کرنا ہوتا ہے۔
– 6 میں آپ سے یہ توقع نہیں رکھتا کہ جب بوڑھا ہوجاؤں تو آپ مالی طور پر میری مدد کریں اور نہ ہی میں آپ لوگوں کی زندگی بھر مالی مدد کروں گا ، آپ کے بڑے پیمانے کے ساتھ ہی ایک مدد کرنے والے کی حیثیت سے میری ذمہ داری ختم ہوجاتی ہے جس کے بعد آپ کو فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ آپ پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرنا چاہتے ہیں یا اپنی ذاتی گاڑی میں سفر کے خواہاں ہیں۔ آیا امیر بننا چاہتے ہیں یا غریب بننے کے خواہاں ہیں۔
– 7 آپ وعدہ خلافی نہ کریں لیکن دوسروں سے اسی طرح کی توقع نہ رکھیں ، آپ لوگوں کیلئے اچھے ہوسکتے ہیں لیکن لوگوں سے اپنے تئیں اچھائی کی توقع نہ رکھیں۔ اگر آپ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں تو غیر ضروری مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
– 8 میں نے کئی سال لاٹریز خریدیں لیکن کبھی انعام حاصل نہ کر سکا جس سے پتہ چلتا ہے کہ اگر آپ دولت مند بننا چاہتے ہیں تو آپ کو سخت محنت کرنی پڑے گی کیونکہ اس دنیا میں کوئی بھی چیز مفت نہیں ملتی۔
– 9 میں نے آپ لوگوں کے ساتھ کتنا وقت گزارا اس کا کوئی مسئلہ نہیں لیکن ہم نے ایک ساتھ جو وقت گزارا ہے اس کی قدر کرو اسی وقت سے استفادہ کرو ہم نہیں جانتے کہ زندگی میں آئندہ ہم ملیں گے بھی یا نہیں ۔
تمہارے والدین
اسے دوبارہ پڑھنا
اپنے بیٹا بیٹی سے کہنا کہ اس خط کو ایک یا دو مرتبہ نہیں بلکہ تین مرتبہ پڑھیں کیونکہ یہ خط پڑھنے کے قابل ہے ۔
ترجمہ : محمد ریاض احمد