نئی دہلی 2 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) سی پی آئی نے آج حکومت سے مطالبہ کیا کہ بینکوں کو 2.60 لاکھ کروڑ روپئے قرض واپس نہ کرنے والے قرضداوں خاص طور پر کارپوریٹ گھرانوں کے ناموں کا افشا کرے ۔ پارٹی نے کہا کہ حکومت کو عوام سے ایل پی جی سبسڈی واپس کرنے پر زور دینے کی بجائے لاکھوں کروڑ روپئے کا قرض ادا نہ کرنے والوں کے ناموں کا افشا کرنا چاہئے ۔ پارٹی کے قومی سکریٹری ڈی راجہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو غیر کارکرد اثاثہ جات جیسے سنگین مسئلہ پر توجہ دینے کی ضرورت ہے جو تقریبا 2.60 لاکھ کروڑ روپئے تک کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی چھوٹی رقم نہیں ہے اور کارپوریٹ اور بڑے تاجر اس کا بڑا حصہ بینکوں کو واجب الادا ہیں۔ ان تاجروں نے عمدا یہ قرض ادا نہیں کیا ہے کیونکہ یہی وہ لوگ ہیں جو حقیقت میں سبسڈی حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ سبھی جانتے ہیں کہ کن کارپوریٹ گھرانوں نے قرض واپس نہیں کیا ہے ۔ ڈی راجہ وزیر اعظم نریندر مودی کے اس بیان پر ردعمل کا اظہار کررہے تھے جس میں انہوں نے بینکوں اور صنعتی گھرانوں پر زور دیا تھا کہ وہ اپنے ملازمین کو سبسڈی والے ایل پی جی کے استعمال کو ترک کرنے کی ترغیب دیں۔ سی پی آئی لیڈر نے کہا کہ کارپوریٹس اور بڑے کاروباریوں نے عمدا بینکوں کو قرضہ جات واپس نہیں کئے ہیں جنہوں نے بھاری قرضہ جات حاصل کرتے ہوئے بینکوں سے سودے بازی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو چاہئے کہ ان کارپوریٹس اور بڑے تاجروں کو قرض واپس کرنے کیلئے تیار کرنا چاہئے ۔