بیروزگار نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کا جھانسہ

لاکھوں روپئے ہڑپ لینے والی چھ رکنی دھوکہ باز ٹولی گرفتار
حیدرآباد۔/22مئی، ( سیاست نیوز) بے روزگار نوجوانوں کو اسٹیٹ بینک آف انڈیا، محکمہ انکم ٹیکس اور دیگر محکمہ جات میں ملازمت فراہم کرنے کے بہانے لاکھوں روپئے ہڑپ لینے والی دھوکہ بازوں کی چھ رکنی ٹولی کو ٹاسک فورس پولیس نے گرفتار کرلیا۔ کمشنر پولیس حیدرآباد انجنی کمار نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس ٹولی کا سرغنہ پی وینکٹیش عرف چیری ہے جس کا تعلق آندھرا پردیش کے ضلع اننت پور سے ہے۔ وینکٹیش نے اپنے دیگر ساتھیوں کی مدد سے ایم وی ایم ٹکنالوجیز جاب کنسلٹنسی ادارہ قائم کیا اور بے روزگار نوجوانوں کو دھوکہ دیتے ہوئے فرضی تقرر نامے بھی حوالے کئے۔ انہوں نے کہاکہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا میں پروبیشنر آفیسر اور بینک کلرک، محکمہ انکم ٹیکس میں ٹیکس اسسٹنٹ اور محکمہ ریلویز میں ٹکٹ کلکٹر اور دیگر محکمہ جات کی جائیدادوں پر تقرر کرانے کا جھانسہ دیتے ہوئے 3 تا 4 لاکھ فی امیدوار حاصل کئے۔ وینکٹیش نے اپنے ساتھیوں آر پرنئے راہول، بی نریش کمار، بی وینکٹا نرسمہا شراون، کے پرسنا کمار، ایم مرلی، ایم موہن اور اشوک راؤ کی مدد سے دھوکہ بازی کا یہ ریاکٹ چلایا۔ حیدرآباد کے علاوہ دیگر میٹرو پولیٹن شہروں بشمول نئی دہلی، کولکتہ، بنگلور وغیرہ میں فرضی طور پر اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی جائیدادوں کیلئے انٹرویوز بھی لئے اور انہیں فرضی تقرر نامے حوالے کئے۔ یہ نوجوان تقرر ناموں کی بنیاد پر متعلقہ محکمہ جات میں ڈیوٹی کیلئے پہنچ گئے جہاں پر انہیں یہ معلوم ہوا کہ وہ دھوکہ دہی کا شکار ہوئے ہیں اور ان کے تقرر نامے فرضی ہیں۔ کمشنر پولیس انجنی کمار نے بتایا کہ دھوکہ بازوں کی ٹولی کا سرغنہ وینکٹیش بے روزگار نوجوانوں سے مجموعی طور پر تقریباً ایک کروڑ روپئے حاصل کئے اور اس رقم کے ذریعہ اس نے تھائی لینڈ، ملیشیا، انڈونیشیا اور مالدیپ وغیرہ کی سیاحت کی۔ کمشنر پولیس نے کہا کہ مذکورہ دھوکہ بازوں کی ٹولی کے خلاف اب تک حیدرآباد و سائبرآباد میں 6 مقدمات درج کئے گئے ہیں اور ٹاسک فورس نے ان کے قبضہ سے 12 لاکھ رقم اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا، انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ اور ریلویز کے فرضی تقرر نامے برآمد کرلئے۔ کمشنر پولیس نے عوام بالخصوص بے روزگار نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ اس قسم کے دھوکہ بازوں کے جھانسہ میں نہ آئیں۔