بی جے پی کے گھناؤنے عزائم کے خلاف عوام چوکس رہیں۔ نتیش کمار کا مشورہ
پٹنہ۔/6اکٹوبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے آج بی جے پی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ریاست میں خوشگوار انتخابی ماحول کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش میں ہے اور بتایا کہ پارٹی پر شکست کا خوف طاری ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے روبرو پیش کرنے کیلئے بی جے پی کے پاس کوئی لیڈر ہے نہ کوئی پالیسی اور نہ ہی کوئی نصب العین ہے لہذا وہ انتخابات میں کامیابی کیلئے حالات کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش میں ہے اور نریندر مودی کے کرشمہ سے توقعات وابستہ کئے ہوئے ہے۔ نتیش کمار نے آج یہاں ایک جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے عوام سے کہا کہ انتہائی چوکس ہوجائیں کیونکہ 12اکٹوبر سے شروع ہونے والے 5مرحلوں کے اسمبلی انتخابات سے قبل مختلف فرقوں میں منافرت کے ذریعہ کشیدگی پھیلانے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔ چیف منسٹر کا یہ تبصرہ اس واقعہ کے پس منظر میں آیا ہے جس میں ایک مسلم شخص کو اتر پردیش کے موضع بشالہ میں بیف کے استعمال کی افواہ پر قتل کردیا گیا ہے۔جنتا دل متحدہ کے سینئر لیڈر نے کہا کہ عوام کو ہر قیمت پر امن اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رکھنا چاہیئے کیونکہ بی جے پی اشتعال انگیزی کے ذریعہ سیاسی فصل کاٹنے کا گھناؤنا منصوبہ بنارہی ہے۔ بی جے پی کی زیر قیادت این ڈی اے کو ایک منقسم گھر قرار دیتے ہوئے نتیش کمار نے بتایاکہ این ڈی اے کی حلیف جماعت کے ایک لیڈردوسرے حلیف لیڈر کے خلاف کھلے عام بیانات دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابق آئی اے ایس آفیسر آر کے سنگھ نے لوک سبھا انتخابات کے موقع پر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی لیکن اب ان کا کہنا ہے کہ پارٹی نے غلط امیدواروں کوانتخابی ٹکٹ دیا ہے، بی جے پی کی یہ درگت بن گئی ہے۔ بی جے پی سینئر لیڈروں کو حاشیہ پر کردینے کا تذکرہ کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ شتروگھن سنہا جو کہ بہاری بابو سے مشہورہیں پارٹی میں نظر انداز کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وہ دن بھی دیکھے جب بی جے پی ہجوم کو اکٹھا کرنے کیلئے شتروگھن سنہا کا نام استعمال کرتی تھی لیکن اب بی جے پی قائدین موقع سے فائدہ اٹھاکر جلسوں کو مخاطب کرریہ ہیں لیکن انہیں ( شترو) کو مدعو نہیں کیا جارہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بی جے پی کے بانی رکن کیلاش پتی مصرا کی موت کے بعد ان کی بہو کو بھی پارٹی ٹکٹ دینے سے انکار کردیا گیا اور سابق وزیر صحت چندرا موہن رانے کو بھی اسی طرح کی صورتحال کا سامنا ہے۔