بہار میں نتیش ’’تباہی کا نظریہ‘‘ نافذ کررہے ہیں

پٹنہ ۔ 5 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کے سینئر قائد سشیل کمار مودی نے دہلی انتخابات میں بھگوا پارٹی کی نظریاتی دستاویز پر جنتادل (یو) قائد نتیش کمار کی تنقید کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نتیش کمار اپنا تباہی کا نظریہ بہار میں نافذ کررہے ہیں اور بی جے پی کی دہلی کے بارے میں نظریاتی دستاویز پر تبصرہ کررہے ہیں۔ انہوں بغیر سوچے سمجھے تبصرہ کئے ہیں۔ انہیں دہلی کے بجائے بہار کی فکر ہونی چاہئے۔ مودی نے کہا کہ 20 قیمتی مہینے ناقص حکمرانی اور جرائم کی قربان گاہ پر قربان کردیئے گئے ہیں اور ریاست اب تک نتیش کمار کے عزائم کا نتیجہ بھگت رہی ہے۔ اس مدت میں ریاست میں کوئی نئی سرمایہ کاری یا ترقیاتی کام نہیں ہوا۔

بی جے پی کے سینئر قائد سشیل کمار مودی نے کہا کہ جون 2013ء میں این ڈی اے کے ترک تعلق کرنے کے بعد نتیش کمار نے 12 مہینوں تک اپنی کابینہ میں کوئی توسیع نہیں کی اور 18 اہم قلمدان اپنے پاس ہی رکھے جس کے نتیجہ میں ریاست میں ترقیاتی کام رک گئے۔ نتیش کمار نے چیف منسٹر کے عہدہ سے لوک سبھا انتخابات مئی 2014ء میں پارٹی کی انتخابی ناکامی کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے چیف منسٹر کے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ سشیل کمار مودی نے کہا کہ لیکن اب وہ سخت کوشش کررہے ہیں کہ یہ عہدہ دوبارہ حاصل کریں اس کے لئے وہ موجودہ چیف منسٹر جتن رام مانجھی کو اقتدار سے بیدخل کرنے کی بھی کوشش کررہے ہیں۔ انہیں چاہئے کہ ایسا کرنے سے پہلے عوام سے اس کا اختیار طلب کریں۔ سابق ڈپٹی چیف منسٹر نے الزام عائد کیا کہ جے ڈی یو کے کئی ارکان اسمبلی اور وزراء کھل کر نتیش کمار کی ایماء پر موجودہ چیف منسٹر جتن رام مانجھی کے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مانجھی کی توہین نظریہ کے اقدار اور اخلاقیات کا ایک حصہ ہے جو نتیش کمار نے پیش کیا ہے۔ ان کی کارروائیاں ان کے دوغلے کردار کی عکاسی کرتی ہے اور اقتدار کیلئے ان کی ہوس ظاہر ہوتی ہے۔