بھینسہ میں مسلمانوں کے خلاف زہرافشانی

بھینسہ ۔ 24 ۔ فبروری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) بھینسہ شہر میں شیواجی کی 388 ویں جینتی کے موقع پر بھینسہ ہندو واہنی کی جانب سے بجاج جیننگ فیکٹری میں ایک جلسہ منعقد کیا گیا جس میں راجہ سنگھ لودھا گوشہ محل حیدرآباد بی جے پی رکن اسمبلی نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی ۔ رکن اسمبلی کی بھینسہ آمد پر سینکڑوں ہندوواہی کے کارکنوں نے اشتعال انگیز نعروں اور ہاتھوں میں زعفرانی پرچم تھامے شہر کے مختلف شاہراہوں سے ریالی نکالی ۔ رکن اسمبلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوواہنی کو مضبوط و مستحکم بنانے کیلئے تمام ہندو آپسی بھید بھاؤ کو مٹاتے ہوئے متحد ہوجائیں اور شیواجی مہاراج اور سوامی ویویکانندا کے بتلائے ہوئے راستہ پر چلیں ۔ کیونکہ ہندوستان ہندوؤں کا ملک ہے اور اس راشٹریہ کو ہندو راشٹریہ بنارہے ہیں ۔ اس لئے یہاں رہنے والے مسلمانوں کو ہندوؤں کے طرز زندگی گذارتے ہوئے ہندوستان میں رہنا ہوگا ۔ انہوں نے قریش برادری کی موجودہ گوشت بند ہڑتال سے متعلق کہا کہ اگر یہ لوگ آئندہ دس سال بھی اس ہڑتال کو جاری رکھے تب بھی انہیں گاؤکش کی حکومت کی جانب سے اجازت نہیں ملے گی اور انہوں نے ہندوؤں سے اپیل کی ہیکہ قریش برادری کو گائے فروخت نہ کرے اور گاؤ ماتا کی حفاظت کیلئے آئے ۔ کیونکہ ملک میں حکومت کی جانب سے گاؤکشی پر امتناع ہونے کے باوجود بھی گاؤکشی کا سلسلہ جاری ہے ۔ رکن اسمبلی نے ہندوؤں کو مشورہ دیا کہ اگر مسلمانوں کی معیشت کو کمزور کرنا ہو تو ان سے تمام کاروباری تعلقات کو ختم کرتے ہوئے اپنے تہواروں میں استعمال کردہ ضروری اشیاء کو ہندو کاروباریوں سے خریدا جائے ۔ انہوں نے لوجہاد اور گھرواپسی جیسے عنوانوں پر سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی بھی مذہب کے لوگ ہندو لڑکیوں کو محبت کے جال میں پھانس کر مذہب تبدیل کرواتے ہوئے شادی کرنے پر رضامند کرلے تب ہندو نوجوان آگے بڑھ کر ان واقعات کو روکنے کیلئے مزاحمت کریں ۔ اس جلسہ میں دیگر ہندوواہنی کے قائدین نے بھی مسلمانوں کے خلاف زہرافشانی کی اور ہندوواہنی کو مستحکم بنانے کی گذارش کی ۔ اس موقع پر اپلا پرساد ، یوراجنا ، سرکنڈہ سرینواس ، جی روی بھینسہ ہندوواہنی کے علاوہ دیگر سینکڑوں ہندوواہنی کارکنان موجود تھے ۔ اس موقع پر بھینسہ میں پولیس کی جانب سے سخت صیانتی انتظامات کئے گئے تھے ۔