گمشدہ 16ہزار روپئے کی دستیابی پر معمر جوڑا مسرور
بھینسہ۔/18ستمبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) اس پرآشوب دور میں بہت ہی کم لوگ ایسے ہوتے ہیں جو اپنے دل میں ہمدردی و انسانیت کا جذبہ رکھتے ہیں۔ اور ایسے ہمدردانہ رویہ رکھنے والے افراد کسی بھی ذات پات و مذہب کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنی ہمدردی اور رواداری کا مظاہرہ کرتے ہیں جس سے سماج میں انسانیت کا پیغام عام ہوتا ہے۔ اسی طرح کا ہمدردانہ رواداری کا واقعہ بھینسہ شہر میں پیش آیا۔ بھینسہ شہر کے گاندھی گنج میں دکان ( بھومار ) پر مزدوری کرنے والا نوجوان جادھو نارائن جو بابل گاؤں کا متوطن ہے اس نوجوان کو دکان کے سامنے 16000 روپئے نقد رقم پڑی ہوئی دستیاب ہوئی۔ جس پر اس نوجوان نے ایمانداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے مالک کو بتایا۔ جس پر اس کے مالک نے اس نوجوان کو بھیسنہ پولیس اسٹیشن پہنچ کر پولیس کو رقم حوالے کرنے کی ہدایت دی۔ ہدایت پر نوجوان نے بھینسہ پولیس اسٹیشن پہنچ کر واقعہ سنایا اور رقم پولیس کے حوالے کی۔ بعد ازاں ایک ضعیف العمر مسلم جوڑا فاطمہ بی اور ننھے صاحب جو موضع پینڈپلی کے متوطن ہیں بھینسہ پولیس اسٹیشن پہنچ کر اپنے 16ہزار روپئے نقد رقم کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروانے کیلئے پہنچے۔ بھینسہ سرکل انسپکٹر اے رگھو نے تمام تفصیلات سے واقفیت حاصل کی اور نوجوان جادھو نارائن کو بھینسہ پولیس اسٹیشن طلب کرتے ہوئے اس نوجوان کے ہاتھوں پولیس اسٹیشن میں پولیس عہدیداروں کے سامنے 16000 روپئے نقد رقم ضعیف العمر مسلم جوڑے کے حوالے کیا اور بھینسہ پولیس نے اس ہمدردانہ مظاہرہ پر اس نوجوان کی کافی ستائش کی۔ اس ضعیف العمر جوڑے نے نوجوان کو کافی دعائیں دیتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر بھینسہ سرکل انسپکٹر اے رگھو، سب انسپکٹر اے تروپتی کے علاوہ دیگر پولیس عملہ موجود تھا۔ یہاں اس بات کا ذکر بے محل نہ ہوگا کہ بھینسہ جیسے حساس شہر میں اکثریتی طبقہ کا نوجوان اقلیتی طبقہ کے مسلم جوڑے کی مدد کرتے ہوئے ایک انسانیت اور ہمدردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک مثال قائم کی۔ اس ضعیف العمر جوڑے نے بتایا کہ وہ اپنے موضع سے بھینسہ نقد رقم 16ہزار روپئے لیکر اپنی لڑکی کیلئے زیورات اور دیگر خریداری کیلئے آئے تھے۔