بھینسہ ۔ 28 ۔ اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) بھینسہ شہر میں قومی شاہراہ (61) کے جاری تعمیر کام اور ریلائنس پمپ پٹرول کے قریب سے کسانوں کی اراضی سے بائی پاس کا مسئلہ آئے دن کسانوں اور محکمہ ریونیو و آر اینڈ بی کے درمیان بڑھتا جارہا ہے کیونکہ بھینسہ نرمل شاہراہ کو توسیع کرتے ہوئے قومی شاہراہ (61) میں تبدیل کیا جارہا ہے ۔ جبکہ نرمل سے بھینسہ شہر کے خان آٹو نگر میں داخل ہونے والی شاہراہ تک توسیع کیا گیا جبکہ بھینسہ سے بل تروڑا تک قدیم شاہراہ کو توسیع کرتے ہوئے قومی شاہراہ (16) میں تبدیل کیا جاسکتا ہے جو کہ مہاراشٹرا کیلئے شاہراہ جاتی ہے ۔ لیکن محکمہ ریونیو اور آر اینڈ بی کی جانب کچھ سفر کی دور کو جلد طے کرنے کیلئے بھینسہ شہر کے ریلائنس پٹرول پمپ کے قریب کی کسانوں کی اراضی سے بائی پاس نکالنے کیلئے اقدامات کئے جانے پر کچھ کسان اس مسئلہ کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع ہوئے اور ہائیکورٹ کی جانب سے محکمہ ریونیو کو ہدایت دی گئی کہ پہلے کسانوں کو اس ضمن میں نوٹس جاری کرتے ہوئے بائی پاس کے اقدامات کئے جائے جس پر ضلع عادل آباد ایڈیشنل جوائنٹ کلکٹر سنجیوریڈی نے بھینسہ شہر کا دورہ کرتے ہوئے تین سے چار مرتبہ ریونیو عہدیداروں اور آر اینڈ بی کے عہدیداروں اور کسانوں کے ہمراہ اجلاس طلب کرتے ہوئے اس مسئلہ پر گفتگو کی گئی ۔ لیکن بعض کسانوں نے اپنی اراضی دینے سے صاف انکار دیا ۔جس کی وجہ سے قومی شاہراہ (61) کی تعمیر کا کام جوں کا توں رکا ہوا ہے ۔ اس ضمن میں عادل آباد ایڈیشنل جوائنٹ کلکٹر سنجیو ریڈی نے بھینسہ شہر کا کل دورہ کرتے ہوئے بھینسہ تحصیل دفتر میں کسانوں کے ہمراہ ایک اجلاس طلب کرتے ہوئے کسانوں سے اس ضمن میں شکایتی اعتراضات موصول کرتے ہوئے نوٹسیں جاری کی ۔ اور آر اینڈ بی کے عہدیداروں سے اس مسئلہ پر بات چیت کرتے ہوئے حل کرنے کا تیقن دیا ۔ اس موقع پر آر اینڈ بی ڈپٹی ای ای رویندر بھینسہ تحصیلدارجیوتی کے علاوہ کسانوں کی تعداد موجود تھی ۔