بھوپال: سرکاری اسپتال میں ڈاکٹرس کی لاپرواہی کا ایک واقعہ اس وقت منظرعام پر آیا جب ڈاکٹرس کی ٹیم نے حملہ عورت کوانستھیا انجکشن دینے کے بعد اس کے جسم میں سوئی چھوڑ دی۔
بھوپال کے سلطانیہ زنانہ اسپتال میں لاپراہی کا واقعہ اس وقت سامنے آیا جب 23سال کی راکھی گانوٹا نے نیم بیہوشی کے عالم میں اپریشن سے تھیٹر سے باہر آنے کے بعد پیٹ میں تکلیف کی شکایت کی۔
کچھ دیر تک ڈاکٹرس او رگھر والوں نے مذکورہ عورت کی شکایت پر توجہہ نہیں دی ‘ تقریبا 16گھنٹوں کووقفہ گذر گیا‘ اس کے بعد ڈاکٹرس نے اس عورت کی جانچ کی جس کے بعد طبی عملے نے عورت کی ریڑھ کی ہڈی میں پیوست سوئی نکالی۔
مذکورہ عورت کی ساس ارمیلا گانوٹا نے کہاکہ’’ سولہ گھنٹوں بعد میری بپو کے جسم سے سوئی نکالی گئی۔ یہ اسپتال انتظامیہ کی بڑی لاپرواہی ہے‘‘۔
درایں اثناء اسپتال کی سپریڈنٹ کرن پیپری نے قبول کیا ہے کہ یہ لاپراہی کا کیس ہے اور بھروسہ بھی دلایاکہ خاطیوں کے خلاف کڑی کاروائی کی جائے گی