بڈ بیر کیمپ حملہ ،دستاویزی ثبوت افغانستان کے حوالے کیے جائینگے

نواز شریف کی قیادت میں اعلیٰ عہدیداران کا اہم اجلاس
اسلام آباد ۔ 21 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی اعلیٰ ترین سیول اور فوجی قیادت نے پشاور میں پاکستانی فضائیہ کے کیمپ پر گذشتہ ہفتے ہونے والے حملے کے بارے میں ان شواہد کا جائزہ لیا ہے جو افغان حکومت کے حوالے کیے جائیں گے۔ وزیرِ اعظم کے دفتر سے جاری سرکاری اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ اس حملے کے بارے میں پیر کے روز ہونے والے اجلاس میں بہت سے شواہد پیش کیے گئے جن میں ان شواہد کو علیحدہ کیا گیا جو افغان حکام کے حوالے کئے جائیں گے۔ سرکاری اعلامیہ کے مطابق یہ دستاویزی ثبوت لے کر پاکستانی حکام بہت جلد کابل جائیں گے۔ اسلام آباد میں وزیراعظم نواز شریف کی سربراہی میں ہونے والے اس اجلاس میں بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف، فوج کی ملٹری آپریشنز برانچ کے سربراہ میجر جنرل عامر ریاض، ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ میجر جنرل ندیم ذکی کے علاوہ دفاعی امور کے وفاقی وزیر خواجہ محمد آصف، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور خزانہ کے وفاقی وزیر اسحٰق ڈار نے شرکت کی۔ اعلامیہ کے مطابق اس اجلاس میں افغانستان کو اس حملے کے بارے میں شواہد کی فراہمی کے علاوہ دونوں ملکوں کے درمیان سرحد پر دہشت گردوں کی آمدورفت روکنے کے لیے تجاویز پر بھی بات کی گئی۔ جمعہ کے روز پشاور کے قریب بڈ بیر کے مقام پر پاکستانی فضائیہ کے کیمپ پر حملے میں 14 حملہ آوروں کے علاوہ 30 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں سے بیشتر کا تعلق پاکستانی فضائیہ سے تھا۔ سرکاری حکام نے یہ بھی کہا کہ حملہ آور پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی کے راستے پشاور میں داخل ہوئے۔