بولٹ کی لندن میں شاندار جیت، دائمی نمبر ایک ہونیکا دعویٰ

لندن ، 25 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) اولمپک چمپئن اور ورلڈ ریکارڈ کے حامل یوسین بولٹ نے لندن ڈائمنڈ لیگ میٹنگ میں 100 میٹر میں فتح کے ساتھ ورلڈ چمپئن شپ میں مسابقت کرنے والوں کو عملاً انتباہ دے دیا ہے۔ جمیکا کے اسپرنٹ کنگ نے یہ دوڑ 9.87 سکنڈ میں جیتی، جو وہی وقت ہے جسے انھوں نے لندن اولمپک اسٹیڈیم میں سرد اور مرطوب شام کے دوران قبل ازیں اپنی ریس جیتنے کیلئے مقرر کی تھی۔ جمعہ کی دوڑ چھ ہفتوںمیں اُن کی پہلی مسابقت ہوئی جبکہ رواں سال اُن کی واحد گزشتہ 100m ریس میں انھیں برازیل میں جدوجہد کرتے ہوئے 10.12 سکنڈ کا وقت درج کراتے دیکھا گیا تھا۔

امریکہ جسٹن گاٹلن ہنوز اِس سیزن 100m میں 9.74 سکنڈ کے ساتھ سرفہرست ہیں؛ اس طرح آئندہ ماہ بیجنگ میں بولٹ کے ساتھ سخت ورلڈ چمپئن شپ مقابلے کیلئے ماحول تیار ہوگیا ہے۔ ’’مجموعی طور پر یہ اچھی دوڑ رہی۔ میں نے تیزتر دوڑنا چاہا لیکن میری شروعات کافی خراب ہوئی اور اس نے مجھے کچھ پچھڑنے پر مجبور کیا۔ اس کے بعد سے بس سخت جدوجہد کا معاملہ رہا،‘‘ یہ تجزیہ خود بولٹ کا ہے، جن کا موجودہ سیزن انجری سے متاثر رہا ہے۔ تاہم بولٹ کا اصرار ہے کہ وہ ہنوز اسپرنٹرز کے کنگ ہیں۔ یہ پوچھنے پر آیا اُن کے کامیاب پرفارمنس (بارش سے گیلے اولمپک اسٹیڈیم ٹریک پر ہیٹس اور فائنل دونوں موقعوں پر) ثابت کرتے ہیں کہ وہ ہنوز دنیا کے نمبر ایک ہیں، جمیکا کے 28 سالہ اسٹار نے سرکشی سے جواب دیا: ’’میں کبھی نمبر دو نہیں رہا۔‘‘ ’’میں ہنوز نمبر ایک ہوں۔ میں بدستور نمبر ایک رہوں گا۔ تاوقتیکہ میں سبکدوش ہوجاؤں، یہی میرا منصوبہ ہے۔‘‘ ویسے 2015ء میں 100m کیلئے درج شدہ اوقات کے اعتبار سے بولٹ کا اب نمبر چھ رینک ہے۔ امریکی گاٹلن جو ڈوپنگ کے دو امتناع بھگت چکے ہیں، وہ اس فہرست میں 9.74 سکنڈ کے ساتھ اول ہیں اور دو مرتبہ 9.75 سکنڈ اور 9.78 سکنڈ کا وقت لیتے ہوئے بھی دوڑ چکے ہیں۔