بنگلور کو آج پونے کے خلاف آخری موقع

پونے  ۔28 اپریل (سیا ست ڈاٹ کا م ) آئی پی ایل کے دسویں ایڈیشن میں نشیب وفراز کا سامنا کرنے والی رائزنگ پونے سوپرجائنٹس کے پاس ٹورنمنٹ سے جلد ہی باہر ہونے کی دہلیز پر پہنچنے والی ویراٹ کوہلی کی رائل چیلنجرز بنگلور ٹیم کے خلاف کل اپنے گھریلو میدان پر کامیابی کے ساتھ اپنا موقف کو بہتر کرنے کا شاندار موقع رہے گا۔پونے نے اپنے گزشتہ دو میچوں میں ایک ممبئی سے محض تین رنز سے دلچسپ انداز میں جیت حاصل کی تو دوسری طرف وہ کولکتہ کیخلاف سات وکٹ سے شکست کھا کر جیت کی پٹری سے اتر گئی۔ اسٹیون اسمتھ کی قیادت اور مہندر سنگھ دھونی کے تجربے والی پونے کی ٹیم آٹھ میچوں میں چار فتوحات کر فی الحال چوتھے نمبر پر ہے اور پلے آف کی دوڑ میں برقرار رہنے کے لئے اسے واپس جیت کی پٹری پر لوٹنا ہوگا۔ٹورنمنٹ میں جہاں اب ٹیموں کے درمیان نیٹ رن ریٹ بہتر کرنے اور جدول میں اوپر بڑھنے کی دوڑ لگی ہوئی ہے تو وہیں کوہلی کی ٹیم بنگلور مسلسل مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آئی پی ایل سے جلد باہر ہونے کی دہلیز پر پہنچ گئی ہے ۔ بنگلور نے اب تک نو میچوں میں دو ہی جیت درج کی ہے جبکہ چھ میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ایک میچ ڈرا رہا ہے ۔ گزشتہ میچ میں جدول کی آخری ٹیم گجرات کے خلاف بھی وہ37 گیندیں باقی رہتے سات وکٹ سے میچ گنوا بیٹھی جس کے بعد اب اس کی آگے بڑھنے کی امید بہت کم رہ گئی ہے ۔دوسری طرف پونے کی حالت فی الحال بنگلور سے کافی بہتر ہے اور وہ آہستہ آہستہ ہی سہی آگے بڑھنے کی کوشش کر رہی ہے ۔پونے کی ٹیم میں بیٹنگ  اور بولنگ میں جو توازن اور رفتار ہے اس کی بڑے پیمانے پر کمی فی الحال بنگلور کی ٹیم میں نظر آرہی ہے ۔ بہترین بیٹسمینوں میں شمار اسٹیون اسمتھ، اجنکیا رہانے ، راہل ترپاٹھی اوپننگ آرڈر کے اچھے کھلاڑی ہیں۔کے کے آر کے خلاف بھی ان کھلاڑیوں نے ٹیم کو پانچ وکٹ پر 182 کے مضبوط اسکور تک پہنچایا تھا۔کپتانی کے ساتھ مسلسل بیٹ سے بھی تعاون دینے والے آسٹریلیائی کھلاڑی اسمتھ سات میچوں میں 275 رن کے ساتھ سب سے بہتر ین اسکورر ہیں تو ترپاٹھی اور رہانے بھی دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں جبکہ ٹیم کے سابق کپتان دھونی کا تجربہ بھی ٹیم کے لئے اہم ہے ۔ میچ میں اسمتھ کے دھونی سے مشورہ لینے کی تصاویر کے بعد یہ تو واضح ہے کہ کپتان نہ ہونے پر بھی دھونی کا تجربہ پونے کے لئے مددگار ثابت ہو رہا ہے ۔ پونے اپنا پچھلا میچ بولروں کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے گنوائی تھی لیکن بین اسٹوکس، عمران طاہر اور جے دیو انادکٹ اس کے اہم گیندباز ہیں جو مسلسل اچھی کارکردگی پیش کررہے ہیں۔ جنوبی افریقہ کے گیندباز طاہر گزشتہ آٹھ میچوں میں 10 وکٹ لے کر ٹیم کے سب سے کامیاب بولر ہیں اور بنگلور کی ناقص بیٹنگ کے خلاف اہم ثابت ہوں گے ۔بنگلور کی ٹیم میں ویراٹ، اے بی ڈیولیرس اور کرس گیل جیسے بیٹسمینس موجود  ہیں لیکن  گزشتہ آٹھ میں سے تین موقعوں پر ہی یہ ٹیم 150 سے زائد کا اسکور بنا سکی ہے ۔ اس نے گزشتہ مسلسل دو میچوں میں تو49 اور134 کا معمولی اسکور بنا کر میچ گنوائے ہیں۔ گجرات جیسی ٹیم کے سامنے بھی یہ نامی گرامی کھلاڑی کچھ خاص نہیں کرسکے ۔ کوہلی گزشتہ دو میچوں میں صفر اور 10 پر جبکہ اے بی آٹھ اور پانچ رن پر آؤٹ ہوئے ہیں۔ویراٹ کی ٹیم فی الحال اپنا مقام بہتر بنانے کی کوشش کر سکتی ہے اور اب اگر وہ ناکام ہوتی ہے تو اس کی بچی ہوئی امیدیں بھی ختم ہو جائیں گی۔پونے کے مضبوط بیٹنگ کو روکنے کے لئے اس کے بولروں سیموئیل بدری، سری ناتھ اروند، یجویندر چہل اور پاون نیگی کو مزید بہترین بولنگ کرنی ہوگی۔