طلاق ثلاثہ کی بجائے تعلیم ، گھریلو تشدد کے انسداد اور دیگر بنیادی مسائل پر توجہ
کولکتہ ۔ 23 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کی مخالف مسلم شناخت کو ختم کرنے کیلئے پرعزم زعفرانی جماعت کے ٹکٹ پر انتخاب لڑنے والی دو مسلم خواتین نے طلاق ثلاثہ کے موضوع پر انتخابات لڑنے کے بجائے مسلم خواتین کے خلاف ہونے والے گھریلو تشدد اور دیگر بنیادی مسائل کو اہم موضوعات بنانے کا اعلان کیا ہے اور خاص کر مسلمانوں میں خواتین کی تعلیم کو انتخابی موضوعات میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مشیرآباد لوک سبھا نشست سے ہمایوں خیر اور جھانگی پور سے امیدوار بنی مفوزا خاتون بی جے پی کی وہ واحد مسلم امیدوار ہیں جو کہ ریاست میں بی جے پی کی جانب معلنہ 42 امیدواروں میں شامل ہیں۔ ہمایوں خیر سابق میں ترنمول کانگریس کی وزیر بھی رہی ہیں جبکہ مفوزا دو مرتبہ کی سی پی آئی ایم کی رکن اسمبلی بھی ہیں۔ مذکورہ بالا دونوں حلقہ جات میں منگل کو تیسرے مرحلے کی رائے دہی میں عوام میں حق رائے دہی سے استفادہ کیا ہے۔ یہاں بنگال میں بی جے پی نے اپنی انتخابی مہم میں طلاق ثلاثہ کو اہم موضوع بنایا ہے لیکن بی جے پی کی مسلم امیدواروں نے طلاق ثلاثہ کو اپنا اصل موضوع بنانے کے بجائے انہوں نے مسلم خواتین کو بااختیار اور گھریلو تشدد سے محفوظ رکھنے کیلئے اپنی خدمات فراہم کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے ووٹ مانگا ہے۔ بنگال کی جملہ آبادی میں 30 فیصد مسلم رائے دہندے ہیں۔ مذکورہ خواتین نے طلاق ثلاثہ کو اپنی انتخابی مہم میں کبھی بھی اہم موضوع کے طور پر پیش نہیں کیا ہے کیونکہ بنگال میں اس موضوع کو وہ اہمیت نہیں دی گئی جوکہ دیگر ریاستوں میں دی گئی ہے۔ جھانگی پور لوک سبھا نشست جہاں سے مفوزا خاتون بی جے پی کی امیدوار ہیں اور یہاں 58 فیصد مسلم رائے دہندگان موجود ہیں۔