اُردو اخبارات کے ساتھ ناانصافی پر توجہ دہانی کے باوجود کوئی کارروائی نہیں
ظہیرآباد۔ 20 ستمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) میونسپلٹی ظہیرآباد کا اجلاس زیرصدارت شبانہ بیگم صدرنشین بلدیہ آج یہاں میونسپل میٹنگ ہال میں منعقد ہوا جس میں 184 نکاتی طویل ایجنڈہ منظوری کیلئے پیش کیا گیا جسے گرماگرم مباحث کے بعد منظوری دے دی گئی۔ منظور شدہ ایجنڈہ میں چار تلگو اخبارات اور ایک انگریزی اخبار میں شائع شدہ اشتہارات کے بلز کی ادائیگی کیلئے 2,78,136 روپئے کی منظوری بھی شامل ہے اور یہ کہ اجلاس کے دوران کانگریس رکن بلدیہ راج شیکھر نے طویل عرصہ کے بعد اجلاس طلب کرنے اور ترقیاتی کاموں کو پس پشت ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کرسیٔ صدارت کو اپنے استعفیٰ کا مکتوب پیش کردیا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ حلقہ اسمبلی ظہیرآباد خاص کر میونسپلٹی ظہیرآباد میں اردو داں افراد کی قابل لحاظ تعداد سکونت پذیر ہے حتی کہ تحتانوی سطح سے لے کر ڈگری سطح اُردو ذریعہ تعلیم کا نظم ہے۔ یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ میونسپلٹی ظہیرآباد کے اجلاس میں تلگو کے ساتھ اردو ایجنڈہ سربراہ نہیں کیا جاتا۔ اس پر طرفہ تماشہ یہ کہ کونسل میں صدرنشین، نائب صدرنشین اور قابل لحاظ تعداد میں دیگر ارکان بلدیہ اردو داں ہیں لیکن اردو ایجنڈہ کی سربراہی کے تعلق سے لب کشائی کرنے سے گریز کرتے ہیں۔ میونسپلٹی کے عہدیداران خاص کر میونسپل کمشنر اشتہارات کی اجرائی میں تلگو اخبارات کو ترجیح دیتے ہیں جبکہ ظہیرآباد میں قابل لحاظ سرکیولیشن رکھنے والے اردو اخبارات کو بری طرح نظرانداز کیا جاتا ہے۔ اردو اخبارات کے ساتھ جاری اس ناانصافی اور متعصبانہ سلوک کی جانب صدرنشین بلدیہ، نائب صدرنشین بلدیہ، اردو داں ارکان بلدیہ و معاون بلدیہ کے بشمول میونسپل کمشنر کی توجہ کو مبذول کرایا گیا لیکن افسوس کہ تاحال اس جانب مثبت کارروائی نہیں کی گئی۔ یہ امر انتہائی حیرتناک ہے کہ میونسپل عہدیدار یہ جانتے ہوئے بھی کہ اردو ریاست کی دوسری سرکاری زبان ہے، پھر بھی اُردو اخبارات کو اشتہارات دینے سے گریز کرتے ہیں بلکہ یہ کہنا مبالغہ نہیں ہوگا کہ اردو اخبارات کے ساتھ متعصبانہ اور جانبدارانہ سلوک روا رکھا جارہا ہے۔ یہاں اس بات کی وضاحت بھی ضروری ہے کہ موجودہ صدرنشین سے قبل سابق صدرنشین چنوری لاونیا اور اس سے قبل کانگریس کے زیراثر میونسپلٹی ظہیرآباد کے ہر اجلاس میں تلگو کے ساتھ اردو ایجنڈہ بھی سربراہ کیا جاتا تھا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی غیرضروری نہ ہوگا کہ چار ماہ کے بعد منعقدہ بلدی اجلاس میں صرف تلگو ایجنڈہ پیش کیا گیا جبکہ اردو ایجنڈہ کے تعلق سے پوچھا گیا تو بتایا گیا کہ اجلاس عجلت میں طلب کیا گیا۔ صدرنشین بلدیہ کی زیرصدارت آج منعقدہ اجلاس میں نائب صدرنشین محمد عظمت پاشاہ، کانگریس فلور لیڈر محمد جہانگیر، ارکان بلدیہ، محمد یونس، محمد عبداللہ، طاہرہ بیگم، زلیخا بیگم، معراج بیگم، عظیم النساء بیگم، ایس نارائن ریڈی، ہوتی رام راج شیکھر، ناما روی کرن، راملو نیتا، پرینکا، چتوری لاونیا سریش، سی ایچ لکشمی، انا پورنا، پینماں، معاون اراکین بلدیہ محمد لقمان، رنگماں اکبرالدین کے بشمول میونسپل کمشنر وکرم سنہا ریڈی نے شرکت کی۔