ماسکو۔ 9جولائی (سیاست ڈاٹ کام) فٹبال ورلڈ کپ کا سیمی فائنل مرحلہ آج شروع ہورہا ہے اور پہلے سیمی فائنل میں1998 کے چیمپئن فرانس کو بیلجیئم کا چیلنج درپیش ہوگا جبکہ فائنل تک رسائی کا دوسرا سیمی فائنل چہارشنبہ کوکروشیا اور انگلینڈ کے درمیان مقرر ہے۔کروشیائی ٹیم اپنی تاریخ میں دوسری مرتبہ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی ہے ، اس سے قبل کروشیا نے 1986 ورلڈ کپ میں اس مرحلے تک رسائی حاصل کی تھی۔ بیلجیئم اورکروشیا اب تک ورلڈ چیمپئن نہیں بن پائے ہیں جبکہ انگلینڈ اور فرانس نے فی کس ایک مرتبہ ورلڈکپ ٹرافی اپنے نام کررکھی ہے اس طرح اس مرتبہ دنیا نئے عالمی چیمپئن کو بھی دیکھ سکتی ہے، اس کیلیے کروشیا اور بیلجیئم دونوں ہی مضبوط امیدوار ہیں۔کروشیائی ٹیم میں صلاحیت کی کمی نہیں ہے تاہم ان کی ٹیم میں فائٹنگ اسپرٹ کی کمی نظر آرہی ہے۔کروشیا کی ٹیم ورلڈ کپ میں لگاتار دو میچز پنالٹی شوٹ آؤٹ پر جیتنے والی دوسری ٹیم بنی، کوارٹر فائنل میں میزبان روس کیخلاف پنالٹی پر انھیں 4-3 سے کامیابی ملی جبکہ اس سے قبل پری کوارٹر فائنل میں کروشیا نے ڈنمارک کیخلاف مقابلہ پنالٹیز پر اپنے نام کیا تھا۔ قبل ازیں ارجنٹینا نے1990 کے ورلڈ کپ میں ناک آؤٹ مرحلے پر دو میچز پنالٹی شوٹ آؤٹ پر جیتے تھے۔کروشیا کے موجودہ اسکواڈ کے 14 کھلاڑی یورپ کی سرفہرست 5 لیگ میں شامل رہے ہیں، ان کے اسٹار پلیئرز میں لوکا موڈرک اور میٹیو کوویک رئیل میڈرڈ کا حصہ رہے ہیں جبکہ ایوان ریکٹک بارسلونا اور ماریو مینڈوزیک یوونٹس کی شرٹ زیب تن کرتے ہیں۔ کروشیا نے گروپ مرحلے میں تمام تینوں میچز جیت کر مکمل 9 نشانات لیکر ناک آؤٹ میں جگہ بنائی تھی لیکن ناک آؤٹ میں ان کی کارکردگی قدرے کمزور دکھائی دی۔کروشیائی کوچ زلاٹکو ڈیلک نے روس سے میچ بھی اپنے کھلاڑیوں کو جارحانہ انداز اپنانے کی خاصی تلقین کی جبکہ پنالٹی شوٹ آؤٹ سے قبل بھی وہ پلیئرز کو متحرک کرنے میں مصروف دکھائی دیے۔ڈیلک نے کہا کہ ہم فیلڈ میں اس انداز سے کھیل پیش نہیں کرپائے جو ہمارا طرئہ امتیاز ہے ۔ ہم نے طویل پاسز پر انحصار کیا ، یہ ہمارا انداز نہیں ہے۔کروشیائی کھلاڑیوں کو بھی اس کا احساس ہے کہ ناک آؤٹ میں دونوں میچز مقررہ وقت کے بعد اضافی وقت میں گئے اور پھر پنالٹیز کا مرحلہ پیش آیا۔ٹیم کے اسٹار پلیئر موڈرک نے کہا کہ ابھی ٹرافی ہم سے دو میچز کی دوری پر ہے ، ہمارے لیے یہ عمدہ ترغیب ہے ہم اپنے مقصد کو پانے کیلیے ہر ممکن حد تک جائیں گے۔