بلاشبہ شیعہ عالم کی سرکاری طور پر جیت

بغداد۔امریکہ کی طویل مدت سے مخالفت کرنے والے اور عراق میں ایرانی اثر کی بھی مخالفت کررہے ممتاز عالم مقتدالصدرکی پارٹی نے ملک کے پارلیمانی الیکشن میں جیت حاصل کرلی ہے ‘ ہفتہ کے رو ز الکٹورل کمیشن نے یہ بات کہی۔الصدر بذات خود وزیر اعظم نہیں بن سکتے کیونکہ انہوں نے الیکشن میں مقابلہ نہیں کیا ‘ لہذا کی ان کے پارٹی کی جیت انہیں اپوزیشن میں شامل کے طور پر بات چیت کرنے کا ایک بہترین موقف فراہم کریگی ۔

ان کی سائیرو ن الکٹرول لسٹ نے 54پارلیمانی حلقوں پر اپنا قبضہ جمالیاہے۔جیت حاصل کرنے والے الائنس جس کی نگرانی متوقع وزیر اعظم حیدرالعابدی جنھوں نے 47سیٹوں پر جیت حاصل کی۔

الفتح کی قیادت ہادی العامیری نے کی جن کے ایران سے قریبی تعلق ہیں اور پارلیمانی اتحاد کے سربراہ بھی ہیں جس نے دعوۃ اسلامی کو شکست فاش کرنے میں اہم رول ادا کیاہے۔

قومی الیکشن میں عراقی عوام کے رائے دہی کے ایک ہفتہ بعد نتائج کا اعلان کیا گیا ہے‘ جس میں تاریخی او رچونکا دینے والے نتائج سامنے لائے ہیں۔ زیادہ سیٹوں پر کامیابی کے سبب خود بخود الصدروزیراعظم کو سنبھالنے والے بن جائیں گے۔

اب تک کسی نے بھی پور ی اکثریت کے ساتھ جیت حاصل نہیں کی ہے‘ حکومت کی تشکیل کے لئے کچھ ماہ کا وقت درکار ہوگا۔ پارٹیوں کو کسی ایک امیدوار کا نامزد کرنے کے لئے اپس میں اتحاد کرنے کی ضرورت پڑیگی۔

ہفتہ کے روز نتائج کے اعلان کے بعد الصدر نے ٹوئٹ کے ذریعہ کہاکہ ’’ آپ کا ووٹ ہمارے لئے اعزاز ہے۔ہم آپ کو مایوس نہیں کریں گے‘‘۔یہ جیت ایک شیعہ عالم کے حالات میں تبدیلی لائے گی۔ الصدر جنھوں نے امریکی افوان کے قبضوں کے خلاف دو بڑے تشدد کی قیادت کی تھی ‘ جو ایران کی حمایت کے باغیوں نے کئی سالوں تک نظر انداز کردیاتھا۔

ان کی پارٹی کی جیت نے ایک آپسی اتحاد کو زندہ کیا ہے جس کے متعلق کچھ رائے دہندوں کا کہنا ہے کہ یہ بڑ ے پیمانے پر بدعنوانی اور بد انتظامیہ کو بڑھاوا دے گا۔