بغداد میں بم حملوں کی تازہ لہر :25 ہلاکتیں

بغداد۔ 19؍جنوری (سیاست ڈاٹ کام)۔ پورے بغداد میں بم حملوں کی تازہ لہر میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد آج 25 ہوگئی۔ صیانتی اور طبی عہدیداروں نے کہا کہ شورش کی تازہ لہر میں کل کے تشدد میں کم از کم 6 کار بم دھماکے ہوئے جن سے 70 افراد دارالحکومت بغداد کے مختلف علاقوں میں زخمی ہوئے۔ ایک دھماکہ تجارتی مرکز میں بھی ہوا۔ علاوہ ازیں بچوں کے جیل خانہ توڑکر فرار ہوجانے کا ایک واقعہ بھی پیش آیا۔ عراق کے مغربی صوبہ عنبر میں ایک ہفتہ طویل صف آرائی کے نتیجہ میں ملک گیر تشدد کے ایک حصہ کے طور پر جاریہ ماہ 600 سے زیادہ افراد ہلاک کردیئے گئے جب کہ پارلیمانی انتخابات کے لئے صرف چند ماہ باقی رہ گئے ہیں۔ بغداد میں کل شام 7 حملے ہوئے جن میں 6 کار بم حملے تھے، جن سے کم از کم 25 افراد ہلاک اور 70 سے زیادہ زخمی ہوگئے۔ ایک بم دھماکہ گلٹزی نیو منصور مال میں ہوا جو شام کے وقت پُرہجوم ہوتا ہے۔

اس حملہ میں کم از کم 6 افراد ہلاک اور دیگر 12 زخمی ہوگئے۔ ایک کار بم دھماکہ پڑوسی علاقہ توبچی میں ہوا جو بچوں کی جیل کے قریب ہے۔ جیل توڑکر قیدیوں کو فرار ہونے کے بارے میں متضاد اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ دھماکہ سے 7 افراد ہلاک اور دیگر 19 زخمی ہوگئے۔ وزارت داخلہ کے بموجب 23 قیدی حملہ کے بعد فرار ہوگئے۔ سرکاری زیر انتظام ٹی وی چینل ’عراقیہ‘ میں کہا گیا ہے کہ فوج نے جیل توڑنے کے واقعہ کا انسداد کرنے کی کوشش کی تھی۔ بغداد کے ایک اور علاقہ میں بم دھماکوں سے جملہ 12 افراد ہلاک ہوگئے۔ ہفتہ کے دن بے چینی میں ہوٹلوں، بازاروں اور دکانوں پر حملے کئے گئے۔ صبح کے مصروف اوقات میں عام طور پر حملے کئے جارہے ہیں۔ کسی بھی گروپ نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی، لیکن القاعدہ سے ملحق عسکریت پسند گروپ اس قسم کے حملے کیا کرتے ہیں۔