کراچی ۔11 اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے ٹیم کو بریانی کھانے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ وسیم اکرم نے کہا کہ ورلڈ کپ مئی کے اختتام پر شروع ہونے والا ہے تاہم ٹیم کے کھلاڑیوں کو اپنی صحت کی فکر نہیں اور انتہائی اہم ایونٹ سے قبل جنک فوڈ سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ عام مشاہدہ رہا ہے کہ کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی مختلف تقریبات میں بریانی سمیت دیگر پرتکلف کھانوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور اپنی فٹنس کو قطعی نظر انداز کردیتے ہیں، خصوصاً مٹن، بیف یا چکن کی مصالحے دار بریانی کھانا پسند کرتے ہیں۔ دنیا بھر میں ورلڈ کپ میں شریک ہونی والی ٹیمیں اپنی فٹنس اور تغذیہ کا خصوصی خیال رکھتی ہیں اورپاکستانی ٹیم کی فٹنس دنیائے کرکٹ میں انتہائی کمزور سمجھی جاتی ہے۔ سابق فاسٹ بولرنے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوں کی اب بھی بریانی سے تواضع کی جارہی ہے اور ٹیم بریانی کھا کر مدمقابل چمپین ٹیم کو شکست نہیں دے سکتی۔ دوسری جانب پی سی بی نے بریانی مخالف وسیم اکرم کا مشورہ مستردکر دیا ہے جب کہ کراچی میں انڈر19کرکٹرز کو مسلسل2 دن مرغن غذا کھلائی گئی۔خیال رہے کہ وسیم اکرم کے علاوہ متعدد سابق کھلاڑی ٹیم کی فٹنس پر اپنے تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں جبکہ ٹیم کو حالیہ سیریز میں آسٹریلیا کے مقابلے میں کمزور فیلڈنگ پر سخت تنقید کا سامنا رہا -دوسری جانب انگلینڈ میں مقرر ورلڈ کپ کے اسکواڈ کا اعلان کرنے کی آخری تاریخ 23 اپریل ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے 18اپریل کو اسکواڈ کے اعلان کا امکان ہے تاہم اب اس میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ پاکستان کرکٹ ٹیم 23 اپریل کو انگلینڈ کے لیے روانہ ہو گی جہاں وہ ورلڈ کپ سے قبل انگلینڈ کے خلاف اسی کی سرزمین پر ایک ٹی20 پانچ ونڈے میچز کھیلے گی اور پھر ورلڈ کپ کے آغاز سے قبل پاکستانی ٹیم افغانستان اور بنگلہ دیش کے خلاف وارم اپ میچ کھیلے گی۔ ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم اپنا پہلامیچ 31 مئی کو ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلے گی۔