ملبورن ۔27 جنوری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) آسٹریلین اوپن ٹینس ٹورنمنٹ کیلئے رافیل نڈال کے خواب آج چکنا چور ہوگئے جب ساتویں سیڈ کے حامل توماس برڈچ نے کوارٹر فائنل میں انھیں شکست دیدی لیکن ماریا شاراپوا نے اپنی حریف یوجینی بوچارڈ کو شکست دیتے ہوئے بتادیا کہ فاتح کون ہے ۔ اسپین کے نڈال جو 14 مرتبہ گرینڈ سلام چمپیئن رہے ہیں 2006 سے حال تک توماس برڈچ کو 17 مرتبہ شکست دے چکے تھے اور ان سے کوئی مقابلہ ہی نہیں تھا اس کے باوجود منگل کو وہ ان ( بوچارڈ) کے ہاتھوں شکست سے دوچار ہوگئے ۔ چیک کے توماس برڈچ نے میچ سے قبل اصرار کے ساتھ کہا تھا کہ ماضی کے اعداد و شمار کی کوئی اہمیت نہیں رہتی ۔ اس طرح انھوں نے اپنے قول کو سچ ثابت کرتے ہوئے ندال کو 6-2، 6-0 ، 7-6(7/5) سے شکست دیدی ۔ نڈال نے اگرچہ تیسرے سٹ میں خود کو سنبھالتے ہوئے کمزور موقف کو مستحکم بنانے کی کوشش کی تھی ۔ برڈچ نے کہا کہ ’’میں یقینا اس ( جیت ) کیلئے تیار تھا ۔ میں نے منظم انداز میں اپنا منصوبہ بنایا تھا اور تینوں سیٹس کے دوران اس پر عمل پیرا رہا ‘‘ ۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’میں نے اچھی شروعات کی تھی لیکن مقابلہ رافیل سے تھا
چنانچہ آخری پوائنٹ تک اچھا کھیل جاری رکھنا لازمی تھا‘‘ ۔ اس غیرمتوقع کامیابی کے بعد سیمی فائنل میں برڈچ کا مقابلہ اینڈی مرے یانک کرائیگینوس سے ہوسکتا ہے ۔ رافیل نڈال کے مایوس کن مظاہرہ کے برخلاف شاطر و تجربہ کار ماریا شاراپوا اپنی نسبتاً کم عمر حریف کینڈا کی یوجینی بوچارڈ پر تسلط برقرار رکھا ۔ اس کامیابی کے بعد توقع ہے کہ سیمی فائنل میں روسی شاراپوا کا مقابلہ ان کی ہم وطن ایکاٹرینا مکارووا سے ہوگا ۔ عالمی دو شاراپوا اگر خطاب جیت لیتی ہیں تو اپنی دیرینہ حریف امریکی سرینا ولیمنس سے عالمی نمبر ایک کے خطاب کی دعویدار ہوسکتی ہیں۔ غالباً یہی وجہ ہے کہ فائنل میں سرینا ۔ شاراپوا مقابلہ کی توقع کے پیش نظر گرینڈ سلام کو گلیم ( گلیمر) سلام کہا جارہا ہے جہاں دو مقبول عام خاتون کھلاڑی ایک دوسرے کے خلاف مد مقابل ہونگی ۔ شاراپوا نے 2008 ء کے دوران آسٹریلیا میں پہلا گرینڈ سلام جیتا تھا اور اب چھٹویں گرینڈ سلام پر توجہ مرکوز کرچکی ہیں۔