یادگیر گٹہ میں پولیس مہم میں شدت، حیرت انگیز انکشافات سے پولیس بھی حیرت زدہ
حیدرآباد۔/3اگسٹ، ( سیاست نیوز) راچہ کنڈہ پولیس نے بردہ فروشی کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کردی ہے۔ گزشتہ روز سے جاری اس کارروائی میں تقریباً 2 درجن جسم فروشی کے دلالوں کی گرفتاری کے بعد مزید کارروائی میں پولیس کو حیرت انگیز انکشافات کا سامنا ہوا ہے۔ نابالغ لڑکیوں کو جسم فروشی کے ٹھکانوں سے آزاد کروانے کی کارروائی میں پولیس کو زیر زمین ٹھکانوں کا بھی پتہ چلا ہے۔ پولیس کارروائی سے بچنے کیلئے دلالوں نے زیر زمین ٹھکانے تعمیر کروائے ہیں اور نابالغ لڑکیوں کو ان ٹھکانوں میں چھپادیا جاتا ہے اور مزید یہ کہ ان نابالغ کمسن لڑکیوں کے آدھار کارڈ بھی تیار کئے جارہے ہیں اور دلال آدھار کارڈز میں ان لڑکیوں کو اپنی اولاد بتاتے ہوئے ان کے نام اندراج کروارہے ہیں جبکہ انسانیت سوز حرکت کرتے ہوئے ان نابالغ لڑکیوں کو ایسٹروجن انجیکشن دیا جاتا اور زبردستی اہل نہ ہونے کے باوجود ان کی سرجری اور حمل ساقط کروایا جاتا ہے۔ مکانات کے بیڈ روم کے زیر زمین سرنگ نما غار میں لڑکیوں کو رکھا جاتا ہے اور پولیس نے دھاوؤں اور کارروائیوں میں اس حیرت انگیز حقیقت کا پردہ فاش کیا اور خود پولیس بھی اس حقیقت کو جاننے کے بعد حیرت زدہ رہ گئی۔ یاد رہے کہ گزشتہ چند دنوں سے یادگیری گٹہ کے علاقہ میں پولیس کی کارروائیاں جاری ہیں جہاں پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے ریاکٹ کو بے نقاب کیا۔ اس بڑی کامیابی کے بعد پولیس اس علاقہ میں توجہ مرکز کرتے ہوئے سخت چوکسی اختیار کی ہوئی ہے۔ چونکہ پولیس کو چند ایسے ثبوت برآمد ہوئے ہیں جس سے بردہ فروشی کے نیٹ ورک کا پتہ چلا ہے اور پولیس ہر زاویہ سے اس نیٹ ورک کی جڑوں تک پہنچنے میں مصروف ہے۔ نابالغ لڑکیوں کو جسم فروشی کیلئے استعمال کرنے کیلئے یہ جسم فروش انسان نما درندے انہیں انجیکشن دیتے ہیں اور لڑکیوں کی جسمانی طور پر نشوونما کیلئے ہارمونس کے انجیکشن دیئے جاتے تھے۔ پولیس نے مقامی چار ہاسپٹلس پر دھاوا کرتے ہوئے ان ہاسپٹلس سے 48 آکٹوسن انجیکشن ضبط کرلئے۔ پولیس نے ان ہاسپٹل انتظامیہ اور اس میں خدمات انجام دینے والے عملے اور افراد کی تمام تفصیلات کو حاصل کرلیا ہے اور ان کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ اس سلسلہ میں ڈپٹی کمشنر آف پولیس بھونگیر زون مسٹر رامچندر ریڈی نے بتایا کہ بردہ فروشی کے خلاف پولیس کارروائی میں پیشرفت جاری ہے اور اس نیٹ ورک کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے پولیس کی جانب سے بڑے پیمانے پر اقدامات کرنے پر توجہ دے رہی ہے۔ لڑکیوں کی گمشدگی کے واقعات کے خلاف درج مقدمات کا بھی سخت نوٹ لیا جارہا ہے اور ہر زوایہ سے تحقیقات کیلئے سنجیدہ اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بردہ فروشی اور جسم فروش افراد کی گرفتاری کے بعد ان کے مکانات کو ضبط کرنے کے علاوہ ان مکانات کو مہربند کرنے کیلئے آر ڈی او سے درخواست کی گئی ہے اور 14 مکانات کو تین سال تک مہر بند کرنے کی کارروائی کا آغاز ہوچکا ہے۔