ریوڈی جینرو۔ 22 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) فٹبال ورلڈ کپ 2014 سے برازیل کو کچھ حاصل نہیں ہوا۔ عالمی چمپیئن بننا تو درکنار ٹورنمنٹ کے سیمی فائنل میں شکست کے بعد لگتا ہے جیسے برازیل میں فٹبال کی موت ہوگئی اور اس کی آخری رسومات ہالینڈ کے ہاتھوں تیسرے مقام کا میچ ہارنے کے بعد ہوچکی ہے۔ ٹورنمنٹ کا انعقاد شایان شان بنانے کیلئے حکومت نے میدانوں اور انفراسٹرکچر پر 11 ارب امریکی ڈالر س سے زیادہ رقم خرچ کی۔
کئی شہروں میں نئے اور جدید ترین سہولیات سے آراستہ میدان تعمیر کئے گئے۔ ان اخراجات پر ملک میں احتجاج ہوتا رہا عوام کا مطالبہ تھا کہ یہ خطیر رقم فٹبال کے بجائے علاج معالجے، تعلیم و صحت اور روزگار فراہم کرنے پر خرچ کی جائے لیکن حکومت دوسری جانب سمجھ رہی تھی کہ میگا ایونٹ کے دوران لاکھوں بیرونی سیاح برازیل آئیں گے جس سے سیاحت کو فروغ اور ملک کو کثیر زرمبادلہ حاصل ہوگا۔ برازیل کے وزیر کھیل نے کہا تھا کہ آئندہ 10 برس میں برازیل کی معیشت میں 90 ارب ڈالرکا اضافہ ہوگا لیکن ایسا کچھ ہوتا دکھائی نہیں دیا۔
ماہرین سیاحت اور معیشت کے مطابق برازیل کو ورلڈ کپ سے اتنا فائدہ حاصل نہیں ہوا جس کی وہ توقع کررہے ہیں۔ جرمنی میں 2006 کے ورلڈ کپ کے بعد سے اب تک معیشت کو پانچ ارب ڈالر سے کم کا فائدہ ہوا ہے۔ 2010 کے ورلڈ کپ سے جنوبی افریقہ کی حاصل شدہ آمدنی 500 ملین ڈالر تھی جبکہ ماہرین نے 900 ملین ڈالرکا اندازہ لگایا تھا۔ برازیل میں ورلڈ کپ کے انعقاد کے ضمن میں امید کی جارہی تھی کہ بیرونی سیاحوں کی آمد سے معیشت مستحکم ہوگی لیکن ایسا امیدوں کے مطابق نہیں ہو پایا ہے۔