کریم نگر ۔ 8 ۔ اکٹوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) بتکما تہوار کیلئے وسیع پیمانہ پر مثالی اقدامات کئے جارہے ہیں مسٹر رویندر سنگھ نے یہ بات بتائی ۔ کارپوریشن میٹنگ ہال میں منگل کی شب منعقدہ بتکما تہوار انتظامات کے جائزہ اجلاس کی کمشنر رمنا چاری نے صدارت کی ۔ اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میئر نے کہا کہ گزشتہ بتکما تہوار میں کچھ خامیاں تھیں ، اسی طرح حالیہ گنیش وسرجن کے دوران بھی کچھ مشکلات پیش آئیں تھیں ۔ اب ان خامیوں اور کوتاہیوں کو نظر میں رکھتے ہوئے بہتر انتظامات کریں ۔ دیوی نواراترلو میں کسی بھی قسم کی کوئی خامی نہ ہو اس طرح سے انتظامات کرنے ہوں گے ۔ 50 ویں ڈیویژن کی خواتین بتکما کھیلنے کیلئے میدانوں کی نشاندہی کی جاکر وہاں زمین ہموار کرتے ہوئے روشنی کا انتظام کیا جائے گا ۔ بتکما کھیلے جانے کے مقامات ، میدانوں کی تفصیلات کارپوریٹرس سے حاصل کرتے ہوئے تقریباً 27 لاکھ روپئے سے مٹی ڈالے جانے کا کام کروائے جارہے ہیں ۔ بتکما نمرجن کیلئے 9 مقامات کی نشاندہی کی جاکر واں روشنی کا بہتر انتظام کیا جائے گا ۔ پینے کے پانی کا بھی انتظام کیا جارہا ہے ۔ کاموں کا فوری آغاز ہوگا ۔ عوامی فنڈز بے جا مصرف نہ ہو تہواروں کے سلسلہ میں کروائے جارہے کاموں کے معیار کو برقرار رکھا جائے ۔ بصورت دیگر ویجلنس کی تنقیح ہوگی ، انتباہ دیا ۔ تعمیری کاموں میں کارپوریٹرس سے صلاح و مشورہ کرلیں ، وہ فون کرنے پر جواب دیں بصورت دیگر سخت کارروائی ہوگی ۔ ڈپٹی میئر جی رمیش نے اپنے خطاب میں کہا کہ سابقہ سے امسال بہتر انداز میں تلنگانہ تہذیب و تمدن کو پیش کئے جانے شاندار پیمانہ پر انتظامات ہونا چاہئے ۔ آرٹس جونیر کالج میدان میں منعقد کئے جانے والے سرکاری انتظامیہ کے زیرنگرانی بتکما میں کارپوریٹرس کی صحیح پہچان قدر عزت کیلئے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے ۔ مانیر ندی میں وسرجن کیلئے جانے والے ہاوزنگ بورڈ کالونی کے راستے خراب ہیں فوری مرمت کرتے ہوئے روشنی کا انتظام کیا جائے ۔ اس موق عپر جی مادھوی ، وائی سنیل راو ، عارف ، اے وی رمنا ، سریکانت ، جے سری کے سرینواس ، جی ماروتی ، ٹی پربھاوتی ، آر وجیا رویندر ، ستیہ نارائنا ، ستیش کمار وغیرہ نے قبل ازیں گنیش وسرجن کے موقع پر سڑکوں کی درستگی گڑھوں کی بھرائی ، پیاچ ورک وغیرہ کے غیر معیاری ہونے کا ذکر کرتے ہوئے تمام کاموں کے متعلقہ بلز روک دینے کا مطالبہ کیا کمشنر کے وی رمنا چاری ایس ای یادو ، ایم ای موہن کو اس سلسلہ میں ہدایت دیتے ہوئے تحقیقات کی جانے کا حکم دیا گیا ۔