باپ کیخلاف مضمون لکھنے کیلئے بیٹے پر دباؤ ڈالے جانے کی تردید

معاشی ابتری پر یشونت سنہا کے مضمون کے بعد فرزند جینت سنہا کا جوابی مضمون، سیاسی حلقوں میں اظہار حیرت
نئی دہلی 29 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیر جینت سنہا نے اس خیال کو مسترد کردیا کہ انھوں نے سابق وزیر فینانس یشونت سنہا کے مضمون کے جواب میں ایک متنازعہ مضمون لکھا ہے۔ ہندوستان کی معاشی صورتحال کے ابتر ہونے پر یشونت سنہا کے دلائل پر مبنی مضمون کے بعد ان کے فرزند جینت سنہا نے ایک انگریزی اخبار میں جوابی مضمون لکھا۔ جینت سنہا نے کہاکہ انھوں نے اپنی مرضی اور ضمیر کی آواز پر یہ مضمون لکھا ہے۔ ان پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ڈالا گیا۔ باپ کے خلاف مضمون لکھنے کے لئے بیٹے کو مجبور کرنے سے متعلق سیاسی گوشوں میں سرگوشیاں چل رہی ہیں۔ مملکتی وزیر برائے شہری ہوا بازی مسٹر جینت سنہا نے کل بھی کہا تھا کہ ان کے والد یشونت سنہا کے ساتھ ان کے خیالات پر اختلاف رائے پایا جاتا ہے اس مسئلہ پر نہایت ہی سنجیدہ غور و خوض کیا گیا ہے اور یہ کہ اس کو ذاتی یا شخصی حملہ متصور نہیں کیا جانا چاہئے۔ یہ قطعی میرے اپنے ضمیر کی آواز پر لکھا گیا مضمون ہے۔ میں نے اپنی مرضی سے مضمون لکھا ہے میں اس تعلق سے کسی بھی طرح کے الزام کو مسترد کردیتا ہوں کہ مجھے اپنے والد کے جواب میں مضمون لکھنے کے لئے دباؤ ڈالا گیا تھا۔ دراصل میں خود مضمون لکھنا چاہتا تھا۔ انھوں نے ٹی وی چیانل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ مجھ پر کسی قسم کا کسی گوشے سے بھی کوئی دباؤ نہیں تھا۔ ان کے والد سینئر یشونت سنہا نے وزیر فینانس ارون جیٹلی کو ملک کی معاشی صورتحال کو ابتر بنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے نشانہ بنایا تھا جس کے بعد ملک بھر میں سیاسی طوفان اُٹھ کھڑا ہوا ہے۔ انھوں نے کل بھی ایک اور قومی انگریزی اخبار میں مضمون لکھا تھا اس پر ان کے فرزند جینت سنہا نے کہاکہ یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے اس پر سنجیدگی سے غور و خوض کی ضرورت ہے۔ ملک کے معاشی مستقبل کے بارے میں غور کرنا چاہئے اور اس کو ذاتی نوعیت کا جھگڑا متصور نہیں کیا جانا چاہئے۔ جینت سنہا نے کہاکہ ملک کی معیشت میں تبدیلیاں آرہی اور بعض اوقات اس میں سست روی دیکھی جاتی ہے اور اس کو مزید تیز رفتار بنایا جاسکتا ہے۔ کل ہی جینت سنہا نے حکومت کی معاشی پالیسیوں کی پرزور مدافعت کی تھی جس پر کئی گوشوں نے تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ یشونت سنہا کو خود ان کے فرزند کے ذریعہ ذلیل کرنے کے لئے مودی نے جینت سنہا کو استعمال کیا ہوگا۔ جینت سنہا نے کہاکہ ملک کی معاشی صورتحال پر غور و خوض یا بحث و مباحث اخبارات یا ٹیلی ویژن کے ذریعہ ہورہا ہے۔ اس موضوع پر میں نے اپنے والد کے ساتھ کئی کئی ہفتوں اور مہینوں اس طرح کی ملاقاتوں کے ذریعہ غور و خوض کیا ہے۔ انھوں نے مشکلات کا اظہار کیا ہے اور سخت سوالات بھی اُٹھائے ہیں جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ یشونت سنہا کو معاشی اُمور میں قابلیت حاصل ہے۔ یشونت سنہا جو اٹل بہاری واجپائی کی زیرقیادت این ڈی اے کی پہلی حکومت میں وزیر فینانس تھے حال ہی میں ایک مضمون میں وزیر فینانس ارون جیٹلی اور ان کی حکومت پر شدید تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ مودی حکومت نے ملک کی معیشت کو تباہ کردیا ہے۔