بائیں بازو کی پالیسیوں پر نظر ثانی ضروری

صرف قیادت کی تبدیلی سے کچھ نہیں ہوگا ۔ حلیفوں کا تاثر
کولکتہ 29 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) لوک سبھا انتخابات میں مغربی بنگال میں سی پی ایم کی قیادت والے بائیں بازو محاذ کے تقریبا صفایہ کے بعد بائیں بازو کی جماعتوں کا احساس ہے کہ کمیونسٹ جماعتوں کو موجودہ قیادت میں تبدیلی کی جائے پالیسی میں تبدیلیوں پر غور کرنا چاہئے ۔ آر ایس پی کے ریاستی سکریٹری مسٹر کشتی گوسوامی نے کہا کہ ہم صرف چند شہروں کو تبدیل کرنے میں یقین نہیںرکھتے ۔ اس سے کوئی مدد نہیں ملے گی ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ پالیسیوں پر نظر ثانی کی جائے جو ہم اختیار کئے ہوئے ہیں۔ ہم کو یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ پالیسی کے معاملہ میں ہم سے کہاں غلطی ہوئی ہے ۔ حالیہ انتخابات میں شکست کے بعد سے سی پی ایم میں مسلسل مطالبہ کیا جارہا ہے کہ پارٹی کی قیادت میں تبدیلی کی جائے ۔ پارٹی سے خارج کردہ کچھ قائدین بھی قیادت پر تنقیدیں کر رہے ہیں۔

ان کا مطالبہ ہے کہ پارٹی کو ریاست کی سیاست میں مکمل صفائے سے بچانے کیلئے ضروری ہے کہ قیادت کو تبدیل کردیا جائے ۔ بائیں بازو محاذ کی دوسری جماعتیں جیسے فارورڈ بلاک کو بھی اپنی قیادت میں تبدیلی کے مطالبہ کا سامنا ہے ۔ فارورڈ بلاک لیڈر نارین چٹرجی نے کہا کہ ہم کو دیکھنا چاہئے کہ غلطی کہاں ہوئی ہے ۔ انکے خیال میں قیادت کی تبدیلی سے کوئی فائدہ ہونے کی امید نہیں ہے ۔ تاہم سی پی ایم سے خارج کردہ لیڈر عبدالرزاق ملا کا کہنا ہے کہ جب تک قیادت میں تبدیلی نہیں کی جاتی اس وقت تک بائیں بازو محاذ کی انتخابی قسمت میں تبدیلی نہیں ہوسکتی ۔بائیں بازو محاذ کا احیاء عمل میں لانے قیادت میں تبدیلی ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ قیادت بری طرح ناکام ہوچکی ہے ایسے میں بائیں بازو کی تحریک بنگال میں کس طرح سے آگے بڑھ پائیگی ۔ اس کیلئے قیادت کو بدلنا ضروری ہوگیا ہے ۔