بائیک ریسنگ پر قابو پانے سخت اقدامات

والدین کو بھی قانونی کارروائی کا سامنا ہوگا ، 83 نوجوانوں کی کونسلنگ
حیدرآباد ۔ 28 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز): اپنے کم عمر لڑکوں کو موٹر سیکل کی آزادی دینا اب لڑکوں کے ساتھ ساتھ والدین کے لیے بھی مہنگا ثابت ہوگا چونکہ سائبر آباد پولیس نے بائیک ریسنگ پر قابو پانے کے لیے سخت گیر اقدامات کا آغاز کردیا ہے ۔ موٹرسیکل کو ضبط کرنے کے ساتھ ساتھ گیامبینگ ایکٹ کے تحت کارروائی اور غیر ضمانتی دفعات کے تحت سیدھے عدالت میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ساتھ ہی ایسے والدین بھی قانونی کارروائی کا سامنا کریں گے جو اپنے کم عمر لڑکوں کو موٹر سیکل کی آزادی فراہم کررہے ہیں ۔ سائبر آباد پولیس کمشنر مسٹر سی وی آنند نے ایک پروگرام پولیس کی پالیسیوں کو ظاہر کیا ۔ کمشنر سائبر آباد گذشتہ روز نارسنگی پولیس حدود میں گرفتار شدہ 83 لڑکوں کی کونسلنگ کررہے تھے ۔ جو پولیس کو بائیک ریسنگ میں ملوث پائے گئے ۔ انہوں نے اس موقع پر اولیاء طلبہ اور سرپرستوں کو بھی طلب کیا ۔ اور انہیں حادثات کے تصاویر دکھائی جس میں دلخراش مناظر پائے گئے ۔ اور اولیائے طلبہ کو انتباہ دیا کہ وہ اپنے لڑکوں کو موٹر سیکل کی آزادی نہ دیں ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس گذشتہ 2 ماہ سے اس علاقہ پر نظر رکھے ہوئے ہے اور طلبہ کے مستقبل کے پیش نظر ہمیشہ کونسلنگ کرتے ہوئے انہیں چھوڑ دیاجارہا ہے ۔ تاہم بائیک ریسنگ دن بہ دن خطرناک رخ اختیار کررہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اب اس بائیک ریسنگ کو روکنے کے لیے صرف سخت اقدامات ہی ایک راستہ ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سوشیل نٹ ورکنگ سائٹس فیس بک ، ٹیوٹر ، واٹس اپ کے ذریعہ پیغام روانہ کرتے ہوئے ایک مقام پر جمع ہورہے ہیں اور پولیس اس خطرناک رجحان کو بڑھنے کی اجازت نہیں دے گی ۔ جن میں اکثریت 12 تا 15 سال عمر والے لڑکوں کی ہے ۔ اس موقع پر ڈی سی پی ٹرافک مسٹر اویناش موہن و دیگر موجود تھے ۔۔