بائیکاٹ کے خلاف سلامتی کونسل سے قطر کی اپیل

دوحہ ۔یکم جولائی (سیاست ڈاٹ کام) قطر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے سعودی عرب کی زیرقیادت خلیجی ممالک کی ناکہ بندی کو ختم کرنے کے لئے اقدام کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ قطر پہلے کہہ چکا ہے کہ اس بحران کو ختم کرنے کے لئے کسی بھی حال میں وہ اپنے اقتدار کی خودمختاری پرسمجھوتہ نہیں کرے گا۔قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے عارضی ارکان سے جمعہ کونیویارک میں ملاقات کرکے ان سے اپیل کی کہ وہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کی طرف سے عائد کی گئی پابندی کو ہٹانے کے لئے ان ممالک پردباؤ ڈالیں۔ وزیر موصوف نے الجزیرہ ا ٹیلی ویژن پر کل کہاکہ "میں نے ملک کی صورتحال کے بارے میں سلامتی کونسل کو واقف کراتے ہوئے ان سے اپیل کی ہے کہ وہ قطر کے حق میں کھل کر سامنے آئیں اور اس کے پڑوسی ممالک کی ناکہ بندی ختم کرنے کی سمت میں قدم اٹھائیں”۔ انہوں نے کہا کہ "ہم ہر فریق کے ساتھ اس بحران کو حل کرنے کے لئے سنجیدہ بات چیت کے حق میں ہیں”۔ مسٹر محمد بن عبد الرحمان الثانی نے اس سے پہلے جمعرات کو واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن سے ملاقات کی تھی۔ مسٹر ٹلرسن نے خلیجی بحران کو حل کرنے میں ہر ممکن مدد کا بھروسہ دیا ہے ۔ قطری و زیر خارجہ نے کل بھی کہا تھا کہ ان کا ملک اس بحران کو ختم کرنے کے لئے درست مطالبات کو قبول کر سکتا ہے لیکن اپنے اقتدار خود مختاری سے سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔قابل ذکر ہے کہ قطر کی جانب سے دہشت گردی کو تعاون دینے کے الزام میں چاروں عرب ممالک نے 5 جون کو اس سے تمام تعلقات منقطع کر لئے تھے ۔ تقریبا دو ہفتے بعد ان ممالک نے قطر کو 13 نکاتی مطالبہ کی ایک فہرست سونپی تھی، جس میں الجزیرہ ٹیلی ویژن کو بند کرنے اور ترکی کے فوجی اڈے کو بند کرنے اور ایران سے تعلقات محدود کرنے کے مطالبات بھی شامل ہیں۔