ماسکو۔17 جولائی (سیاست ڈاٹ کام )فیفا ورلڈ کپ کی ٹرافی پر قابض فرنچ ٹیم کے کوچ ڈیڈیئر ڈیسچیمپس کیلئے فرانس کی فتح 1998ء کی خطابی کامیابی سے قطعی مختلف نہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ ان کیلئے صرف دو باتیں اہمیت کی حامل ہیں کہ خواہ کچھ بھی ہو حالیہ 23 ورلڈ چیمپئن کھلاڑی ہمیشہ ایک ساتھ رہیں گے جن کا اس کامیابی کی بدولت ایک ساتھ تذکرہ کیا جائے گا جبکہ ان کی حیثیت پہلے جیسی نہیں رہے گی کیونکہ وہ اب عالمی چیمپئن کہلائیں گے۔انہوں نے ورلڈکپ کامیابی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پیشہ ور فٹبالرز کی حیثیت سے فرنچ کھلاڑیوں کیلئے عالمی چیمپئن سے بڑھ کر کوئی اعزاز نہیں ہو سکتا کیونکہ انہیں بڑے مقام پر اپنی کارکردگی دکھانے کا موقع ہی نہیں ملا بلکہ بہترین تجربہ بھی حاصل ہوا اور پھر اس کامیابی نے اس درد کو بھی دفن کر ڈالا جس میں انہیں 2016 میں پیرس میں یورو کپ کی شکست کے موقع پر مبتلا ہونا پڑا تھا۔ڈیڈیئر ڈیسچیمپس کے مطابق ان کی ٹیم نے غیر معمولی کارنامہ کر دکھایا اور ایک نئی تاریخ مرتب کر کے اب اس کا لطف اٹھا رہی ہے اور یہ احساس بیس سال قبل حاصل کی گئی خطابی فتح سے قطعی مختلف نہیں جب کھلاڑی کی حیثیت سے انہوں نے بھی اس کا بھرپور مزہ لیا تھا اور ایک اعتبار سے دیکھا جائے تو ان کی کہانی ان فرنچ کھلاڑیوں سے جڑی ہوئی ہے جنہوں نے وہ کارنامہ انجام دیا ہے جسے وہ پہلے سے زیادہ بڑا اور بہترین تصورکرتے ہیں اورفرانس کی نوجوان نسل مستقبل میں اس کامیابی کو یاد رکھے گی۔ واضح رہے کہ ڈیڈیئر ڈیسچیمپس تاریخ کے تیسرے فرد ہیں جنہوں نے بطور کھلاڑی اور کوچ عالمی کپ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا کیونکہ اس سے قبل یہ اعزاز صرف برازیل کے ماریو زگالو اور جرمنی کے فرانز بیکن بائر کو ہی مل سکا ۔