ای احمد مسلسل ساتویں مرتبہ ایم پی بننے کے متمنی

ملاپورم ، 5 اپریل (سیاست ڈاٹ کام)مرکزی وزیر اور انڈین یونین مسلم لیگ کے قومی صدر ای احمد کے سیاسی مستقبل کو گہن کوئی ناگہانی کیفیت ہی لگا سکتی ہے لیکن وہ کیرالا میں حلقہ لوک سبھا ملاپورم سے مسلسل 7 ویں مرتبہ منتخب ہونے کیلئے انتخابی میدان میں قدم رکھ چکے ہیں۔ سیاسی مبصرین کے مطابق اس حلقہ سے ان کا شاندار ریکارڈ رہا ہے۔ شمالی کیرالا میں مسلم غلبہ والے حلقہ میں نئی حد بندی سے قبل اس کا نام منجیری تھا۔ انڈین یونین مسلم لیگ کے ای احمد ریاست میں کانگریس زیر قیادت حکمران یو ڈی ایف میں دوسری سب سے بڑی حلیف پارٹی کے سربراہ ہیں۔ ریاست میں سیاسی صورتحال اس مرتبہ تھوڑی مختلف ہے۔ یو ڈی ایف کا 2004ء میں عملاً صفایا ہوا تھا جیسا کہ مخالف یو ڈی ایف جذبات پیدا ہوئے تھے۔

وہ 20 کے منجملہ صرف ایک نشست جیت سکی تھی۔ اس وقت بھی ای احمد نے ہی پارلیمنٹ میں اپنی واحد نمائندگی پیش کی تھی۔ 2009ء کے انتخابات میں بھی انھوں نے اس حلقہ پر دوبارہ قبضہ کرلیا تھا۔ انھیں متاثرکن ایک لاکھ سے زائد ووٹ ملے تھے۔ 1952ء سے پارلیمنٹ میں صرف مسلم لیگ کے امیدوار کو پارلیمنٹ میں بھیجنے کا ریکارڈ رکھنے والے ضلع ملاپورم میں صرف 2004ء کو ہی شکست ہوئی تھی۔ بدقسمتی سے ای احمد کو اپنی ہی پارٹی کے کیڈرس سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ یوتھ لیگ ورکرس نے 78 سالہ احمد کی امیدواری کی یہ کہہ کر مخالفت کی تھی کہ وہ علیل رہتے ہیں اور ان کی عمر بھی زیادہ ہورہی ہے۔ تاہم ای احمد نے پارٹی قیادت پر اپنا اثر برقرار رکھا اور امیدوار بن گئے ہیں۔ انتخابی مہم کے دوران انھوں نے یو پی اے حکومت کے اقتدار پر واپس ہونے کے امکانات کو روشن بتایا ہے۔