ایک سال بعد افرازل کا قتل راجسمند میں انتخابی موضوع نہیں رہا۔

اودئے پور سے 68کیلومیٹر کے فاصلے پر واقع راجسمند میں ایک ماربل ٹریڈر شمبھولال ریگر نے پچھلے سال6ڈسمبر کے روز بنگال کے ساکن افراز ل نامی ایک مائیگرنٹ لیبر کو زندہ جلا کر قتل کردیاتھا۔ اب الیکشن کے موسم میں اس حساس مسلئے پر کوئی بات نہیں کررہا ہے کیونکہ افرازل کا تعلق راجستھان سے نہیں تھا۔

راجسمند۔ راجستھان کے اروالی پہاڑی علاقے میں واقع ماربل کے شہر میں ایک سال قبل مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والے ایک لیبر کا بے رحمی کے ساتھ قتل کردیاگیاتھا‘ 7ڈسمبر کے روز ریاست میں اسمبلی انتخابات میں لوگوں نے اس دردبھری یاد کو اس کی تیاری میں پوری طرح فراموش کردیا۔

اودئے پور سے 68کیلومیٹر کے فاصلے پر واقع راجسمند میں ایک ماربل ٹریڈر شمبھولال ریگر نے پچھلے سال6ڈسمبر کے روز بنگال کے ساکن افراز ل نامی ایک مائیگرنٹ لیبر کو زندہ جلا کر قتل کردیاتھا۔

اب الیکشن کے موسم میں اس حساس مسلئے پر کوئی بات نہیں کررہا ہے کیونکہ افرازل کا تعلق راجستھان سے نہیں تھا۔ریگر نے دعوی کیاتھا کہ اس نے خان کا قتل’’ لوجہاد‘‘ کی وجہہ سے کیا ہے ‘ جس کا استعمال دائیں بازو کے گروپس ہندوعورتوں کا پھنسانے کے لئے استعمال کرنے کا اسلامک حکمت عملی کا حصہ قراردیتے ہیں۔

مگر راجستھان پولیس نے اپنی چارج شیٹ میں کہا ہے کہ ریگر نے ایک عورت جس کو وہ ’’ ہندو بہن‘‘ قراردیتا ہے کہ ساتھ اپنے ’’ناجائز تعلقات‘‘ کو چھپانے کے لئے اس قتل کی واردات کو انجام دیاہے۔

اب یہ معاملہ انتخابی سرگرمیوں میں زمین پر دیکھائی نہیں دے رہے کہ‘ اس کی امکانی وجہہ خان کا بیرونی ہونا ہے۔کنکورلی میں گروسری شاپ کے ایک مالک گنیش سنگھ نے کہاکہ ’’ اس میں کوئی دورائے نہیں ہے کہ واقعہ دردناک ہے اور قصور وار کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جانے چاہئے۔

مگر اس واقعہ کے صدیوں سے ایک ساتھ رہنے والے ہندو او رمسلمانوں کے آپسی بھائی چارے پراثر انداز ہوا ہے‘‘۔

راجسمند کے ڈیرابا کے حوض خاص چوک علاقے میں رہنے والے ایک صنعت کار علی اصغت نے اپنے تاثرات میں کہاکہ’’ اس ایک واقعہ کے بعد بھی ہندو اور مسلمان یہاں پر امن کے ساتھ رہ رہے ہیں۔

ایک دوسرے سے ہمارے کاروبار میں ذاتی تعلقات بھی ہیں۔ دن میں اگر کوئی نااتفاقی ہمارے درمیان میں آتی ہے تو رات تک اس کو دور کرنے کی ہم کوشش کررہے ہیں‘‘۔بی جے پی او رکانگریس دونوں نے پی اس موضوع سے خود کو دور رکھا ہے۔