ایودھیا معاملہ پر ہریانہ کے منسٹرانل وج کا بیان ۔ معزز عدالت آدھی رات کو یعقوب میمن کے کیس کی سنوائی کرتی ہے ‘ مگر مندر پر سنوائی کو ٹال دیا

ہریانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے ترجمان رن سنگھ مان نے انل وج کو مورد الزام ٹہراتے ہوئے کہاکہ وہ انتخابات کے پیش نظر حقیقی مسائل سے لوگوں کی توجہہ ہٹانے کے لئے اس طرح کی بیان بازی کررہے ہیں۔
ہریانہ۔ ہریانہ کے منسٹر انل وج نے منگل کے روز سپریم کورٹ کو نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ بابری مسجد ۔ رام جنم بھومی معاملہ پر قابل ازوقت سنوائی کو ٹال دیا ہے جبکہ عدالت آدھی رات کو ممبئی بم دھماکوں کے مجرم یعقوب میمن کے کیس میں سنوائی کی گئی تھی۔

انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ ’’ سپریم کورٹ مہان ہے چاہئے تو 29جولائی 2014کو 1993ممبئی بم دھماکوں کے خاطی یعقوب میمن کو پھانسی کی سزا ٹالنے کے لئے کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے پرکھول دیا اور چاہے تو رام مندر جس کے لئے کروڑوں بھارتی ٹکٹکی لگائے انتظار کررہے ہیں اس کو تاریخ دیدی‘‘۔

جب انڈین ایکسپریس نے ان سے ربط قائم کیا تو وج نے اپنے بات کووسعت دینے سے انکار کردیا اور انہوں نے ’’ صرف اپنا ٹوئٹ دہرایا او ر کچھ بات نہیں کی‘‘۔

وج نے نیوز ایجنسی اے این ائی کو بتایاکہ ’’ لوک سبھا میں مندر کی تعمیر کو یقینی بنانے کے لئے قانون بنایاجانا چاہئے’’ معاملہ روز بہ روز تاخیر کا شکار ہورہا ہے‘‘۔

ہریانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے ترجمان رن سنگھ مان نے انل وج کو مورد الزام ٹہراتے ہوئے کہاکہ وہ انتخابات کے پیش نظر حقیقی مسائل سے لوگوں کی توجہہ ہٹانے کے لئے اس طرح کی بیان بازی کررہے ہیں۔

مان نے کہاکہ ’’ لوگوں کے اہم مسائل پٹرول او رڈیزل کی بڑھتی قیمتیں ہیں‘ مگر بی جے پی کا کوئی بھی لیڈر اس پر بات نہیں کررہا ہے‘‘